بنگلورو، 30 جون (یواین آئی) کانگریس کے سینئر رہنما اور کرناٹک کے وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے پیر کو ریاستی قیادت کی تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کے اراکین اسمبلی کے حالیہ عوامی بیانات کو ’لکشمن ریکھا‘ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) اس معاملے کی تحقیقات کر سکتی ہے۔ڈاکٹر پرمیشور نے آج یہاں صحافیوں سے کہا، ’اب انہوں نے ذاتی طور پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ کچھ حد تک مجھے نہیں لگتا کہ یہ غلط ہے، لیکن پارٹی نے ایک ’لکشمن ریکھا‘ کھینچی ہے اور اس سے آگے نہیں جانا چاہیے۔ اے آئی سی سی ممکنہ طور پر اپنے انچارج جنرل سیکریٹری کے ذریعے اس معاملے پر غور کرے گی۔‘ قیادت کی تبدیلی کے بارے میں کسی وقت کے تعین یا رسمی فیصلے کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر پرمیشور نے کسی بھی معلومات سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا، ’اکتوبر یا ستمبر کو بھول جائیں… مجھے اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔‘ انہوں نے ان افواہوں کو بھی مسترد کیا جن میں کہا جا رہا ہے کہ اقتدار میں حصہ داری کا معاہدہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اے آئی سی سی جنرل سیکریٹری اور پارٹی کے کرناٹک امور کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا کا ریاستی دورہ ضروری نہیں کہ یہ حکومتی یا قیادت کی تبدیلی کے معاملے سے منسلک ہو۔ انہوں نے کہا، ’وہ مختلف پہلوؤں کو دیکھنے کے لیے کرناٹک کا دورہ کرتے رہتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ وہ صرف حکومتی معاملات ہی دیکھیں۔ سیاسی طور پر یہ پارٹی کو مضبوط کرنے اور پارٹی پروگراموں کا جائزہ لینے کے لیے ہے اور فطری طور پر اگر پارٹی یا حکومت کے اندر کوئی گڑبڑ ہوتی ہے، تو وہ ہماری رہنمائی کریں گے۔
