نئی دہلی، 18 نومبر (یو این آئی) کانگریس پارٹی نے منگل کے روز اندرا بھون میں ان 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی جہاں الیکشن کمیشن کی طرف سے ایس آئی آر کی کارروائی انجام دی جارہی ہے۔ میٹنگ میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پارٹی لیڈروں کو ایس آئی آر کے دوران محتاط رہنے کی تاکید کی گئی۔جن ریاستوں میں ایس آئی آر کی کارروائی انجام دی جارہی ہے ان میں چھتیس گڑھ، گوا، گجرات، کیرالہ، مدھیہ پردیش، راجستھان، تمل ناڈو، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔ ووٹر لسٹ پر نظرثانی کی یہ کارروائی مرکز کے زیر انتظام علاقوں پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار جزائر اور لکشدیپ میں بھی ہوگی۔
اجلاس کی صدارت کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے کی۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، کانگریس کے قومی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ریاستی صدور، ریاستی انچارج، اور 12 ریاستوں کے قانون ساز پارٹی کے قائدین موجود تھے۔میٹنگ میں مسٹر کھڑگے نے پارٹی لیڈروں پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر ان ریاستوں میں چوکس رہیں جہاں ایس آئی آر کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ میٹنگ کے بعد سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں مسٹر کھڑگے نے کہا، “ہم نے کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری، ریاستی انچارج، ریاستی صدور، کانگریس لیجسلیچر پارٹی، اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کانگریس کمیٹی سکریٹریوں کے ساتھ جامع حکمت عملی کا جائزہ لیا ہے۔”انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ووٹر لسٹ کی درستگی کے تحفظ کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے۔ ایسے وقت میں جب جمہوری اداروں پر عوام کا اعتماد پہلے ہی کمزور ہے، ایس آئی آر کے عمل کے دوران الیکشن کمیشن کا طرز عمل انتہائی مایوس کن رہا ہے۔ کمیشن کو فوری طور پر یہ ظاہر کرنا چاہیے کہ وہ بی جے پی کے اشارے پر کام نہیں کر رہا ہے اور وہ کسی حکمراں پارٹی کے لیے نہیں بلکہ ملک کے عوام کے لیے اپنی آئینی ذمہ داریوں کا خیال رکھتا ہے۔کانگریس کے قومی صدر نے الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہوئے کہا، “ہمیں یہ یقین ہے کہ بی جے پی ووٹ چوری کے لیے ایس آئی آر کے عمل کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر الیکشن کمیشن اس کو نظر انداز کرتا ہے، تو یہ ناکامی محض انتظامی نہیں، بلکہ اس کی ملی بھگت ہے۔ ہمارے کارکنان، بی ایل او، اور ضلع اور بلاک صدور چوکس رہیں گے۔ ہم ووٹروں کو ہٹانے یا فرضی ووٹروں کم شامل کرنے کی ہر کوشش کو بے نقاب کریں گے۔
جمہوری اداروں کے غلط استعمال سے جمہوری تحفظ کو مجروح نہیں ہونے دیں گے۔”واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پارٹی نے بہار کے انتخابی نتائج کے لیے الیکشن کمیشن اور ایس آئی آر کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
