بی جے پی آر ایس ایس پر تنقید
ممبئی، 16 مارچ (ہ س)'ہم بھارت کے لوگ' کے بینر تلے ممتاز شہریوں اور سول سوسائٹی گروپوں نے ہفتہ کے روز مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی کو نشانہ بنانے پر بی جے پی اور آر ایس ایس کی شدید مذمت کی۔ کیرالہ میں ایک تقریب کے دوران دیے گئے بیانات کے بعد تشار گاندھی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔تشار گاندھی نے حال ہی میں ترواننت پورم کے نییاٹنکارا میں آنجہانی گاندھیائی رہنما پی گوپی ناتھن نائر کے مجسمے کی نقاب کشائی کے موقع پر بی جے پی اور آر ایس ایس کو ’خطرناک اور کپٹی دشمن‘ قرار دیا تھا۔ انہوں نے آر ایس ایس کو ’زہر‘ بھی کہا، جس کے بعد سنگھ پریوار کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور ان کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی۔ 'ہم بھارت کے لوگ' کی جانب سے جاری بیان میں، جس پر میدھا پاٹکر، جی جی پاریکھ اور پرشانت بھوشن جیسے سرکردہ شخصیات کے دستخط تھے، کہا گیا کہ پوری قوم اس بات پر حیران اور پریشان ہے کہ تشار گاندھی کو آر ایس ایس اور بی جے پی کے حامیوں نے نشانہ بنایا۔ اپنی تقریر میں تشار گاندھی، جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں، نے کہا تھا کہ "ہم بی جے پی کو شکست دینے میں کامیاب ہو سکتے ہیں، لیکن آر ایس ایس زہر ہے۔ وہ ملک کی روح کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اور ہمیں اس پر تشویش ہونی چاہیے کیونکہ اگر روح کھو جائے تو سب کچھ ختم ہو جاتا ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارکنوں نے تشار گاندھی سے اپنے الفاظ واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ جب انہوں نے ان کی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو وہ "گاندھی کی جے" کے نعرے لگاتے ہوئے وہاں سے نکل گئے۔
