تلنگانہ پنچایت انتخابات میں غیر معمولی واقعہ
حیدرآباد: تلنگانہ میں اتوار کو ہونے والے گرام پنچایتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں رائے دہندگان خاص طور پر پہلی بار ووٹ ڈالنے والوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا، جس میں 85 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی، جو کہ پہلے مرحلے سے زیادہ ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی سیٹوں پر کئی امیدواروں نے صرف ایک ووٹ کے فرق سے کامیابی حاصل کی، جب کہ کچھ جگہوں پر جہاں نتیجہ برابر کا رہا، لکی ڈرا کے ذریعے سرپنچ کا انتخاب ہوا۔ اس طرح کے واقعات اس بات کی نشاہدہی کرتے ہیں کہ پنچایتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اپنے حامیوں کو دور دراز علاقوں سے لا کر ووٹ دلانے کے لیے اتنی محنت کیوں کرتے ہیں۔
امریکہ سے آنے والے شخص کی بہو ایک ووٹ سے کامیاب
تلنگانہ کے نرمل ضلع کے لوکیشورم منڈل کی باگاپور پنچایت میں متھیالا سری ویدا سرپنچ (گاؤں پردھان) کے عہدے کے لیے الیکشن لڑ رہی تھیں۔ ان کے سسر متھیالا اندراکرن ریڈی دو ماہ قبل امریکہ میں رہنے والی اپنی بیٹی سے ملنے گئے تھے۔ جب انہیں معلوم ہوا کہ ان کی بہو ٹکر کے مقابلے کے درمیان پنچایت کے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے تو وہ ووٹنگ سے چار دن پہلے امریکہ سے واپس آ گئے۔ باگاپور پنچایت میں کل 426 ووٹوں میں سے 378 ووٹ ڈالے گئے۔ ان میں سے سری ویدا کو 189، جب کہ ان کے قریبی حریف ہرشا سواتی کو 188 ووٹ ملے اور ایک ووٹ کو بیکار قرار دے دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں سری ویدا کو صرف ایک ووٹ کے فرق سے جیتنے والا امیدوار قرار دیا گیا۔ اندراکرن ریڈی اب اپنی بہو کی جیت کا جشن منا رہے ہیں، کیونکہ ان کی واپسی نے اس جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ ریڈی سنہ 1972 میں اسی پنچایت کے سرپنچ منتخب ہوئے تھے، اور ان کی بھتیجی، متیالہ راجیتھا نے سنہ 2013 میں سرپنچ کا انتخاب جیتا تھا۔ اب، سری ویدا اس خاندان کی تیسری نسل ہیں جو سرپنچ منتخب ہوئی ہیں۔
متعدد امیدوار ایک ووٹ کے فرق سے کامیاب
اسی طرح نظام آباد ضلع کے سری کونڈہ گاؤں میں ایک اور امیدوار نے صرف ایک ووٹ کے فرق سے سرپنچ کا الیکشن جیتا۔ یہ مقابلہ بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے حمایت یافتہ ملال سائی چرن اور کانگریس کے حمایت یافتہ چتیالا روی شنکر کے بیچ ہوا۔ سائی چرن کو 736 ووٹ ملے جب کہ روی شنکر کو 735 ووٹ ملے۔ سائی چرن کو صرف ایک ووٹ کے فرق سے فاتح قرار دیا گیا۔ وقارآباد ضلع کے مارپلی منڈل کے رام پور پنچایت میں بھی کانگریس کی حمایت یافتہ امیدوار گولو رامادیوی نے بھی بی آر ایس کی درگنولا مونیکا کو ایک ووٹ سے شکست دی، جنھیں 116 ووٹ ملے تھے۔
