ہومNationalچھتیس گڑھ جنگل کے ماحولیاتی نظام کو گرین جی ڈی پی سے...

چھتیس گڑھ جنگل کے ماحولیاتی نظام کو گرین جی ڈی پی سے جوڑنے والی پہلی ریاست بن گئی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

نئی دہلی/ رائے پور، یکم جنوری ( یو این آئی ) ملک میں پہلی بار چھتیس گڑھ نے جنگلات کے ماحولیاتی نظام کی خدمات کو گرین جی ڈی پی یعنی ‘گرین گراس ڈومیسٹک پروڈکٹسے جوڑنے کی پہل شروع کی ہے۔اس منفرد اقدام کے ساتھ صاف ہوا، پانی کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع جیسے فوائد کو اب ہماری اقتصادی ترقی سے جوڑا جا رہا ہے تاکہ ماحول کے تحفظ کے ساتھ معاشی ترقی حاصل کی جا سکے۔چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی وشنو دیو سائی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ترقی یافتہ ہندوستان 2047’ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں جنگلات سے بہت سے ان دیکھے فائدے حاصل ہوتے ہیں، جیسے کہ ماحول کو ٹھنڈا رکھنا، مٹی کے معیار کو برقرار رکھنا، پانی کو صاف کرنا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو درختوں کے ذریعے جذب کرنا۔ ان تمام خدمات کا صحیح اندازہ لگایا جائے گا تاکہ مستقبل میں ہمارے منصوبے بہتر ہو سکیں اور ہماری زمین کو محفوظ رکھا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ چھتیس گڑھ کا 44 فیصد علاقہ جنگلات سے ڈھکا ہوا ہے جو کہ لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی کی بنیاد ہے۔ تندو کے پتے، لاکھ، شہد اور دواؤں کے پودے جنگلات سے حاصل کیے جاتے ہیں، جو دیہی معیشت کو مضبوط بناتے ہیں۔ مزید برآں، جنگلات ماحول کو کاربن جذب کرنے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ چھتیس گڑھ میں جنگلات کی نئی پہل کے ذریعے جنگلات کی حقیقی قدر کو سمجھا جائے گا۔ اس اسکیم سے جنگلات کو بچانے اور ان کے فوائد کو شمار کرنے میں مدد ملے گی۔ اس سے بجٹ سازی اور منصوبہ بندی میں بہتری آئے گی۔ جنگلات نہ صرف ماحولیات کو فائدہ پہنچاتے ہیں بلکہ روزگار بھی فراہم کرتے ہیں۔مسٹر سائی نے کہا کہ گرو گھاسیداس، کینگر ویلی اور اندراوتی جیسے قومی پارکوں میں لوگ جنگل سفاری اور کیمپنگ جیسے ماحولیاتی سیاحت سے وابستہ ہیں۔ جس کی وجہ سے آس پاس کے لوگوں کو کام مل رہا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ چھتیس گڑھ کے جنگلات کی مذہبی اور ثقافتی اہمیت بھی ہے۔ یہ قبائلی روایات کو برقرار رکھنے اور لوگوں کو روحانی سکون فراہم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ نئی اسکیم جنگلات کو بچانے اور ان کے فوائد کو سمجھنے کے لیے ایک بڑا قدم ہے، جس سے ریاست کو آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔وزیراعلی نے کہا کہ جنگلات کی معاشی قدر کا تعین کرنے کے لیے سائنسدان اس بات کا جائزہ لیں گے کہ درخت ہر سال کتنی کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرتے ہیں اور اسے صاف آکسیجن میں تبدیل کرتے ہیں۔ مارکیٹ میں اس کی کیا قیمت ہو سکتی ہے ۔ اس کے ساتھ پانی کا تحفظ: جنگلات سے بننے والے دریاؤں اور چشموں کا پانی لوگوں اور زراعت کے لیے کتنا مفید ہے اس کا حساب لیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ درختوں سے گرنے والے پتے اور جڑیں کس طرح زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہیں، یہ کاشتکاری میں کس طرح فائدہ مند ہے اور جنگل میں رہنے والے جانوروں، پرندوں اور حشرات الارض کا ماحول اور کھیتی باڑی کے لیے اس کا کتنا اہم کردار ہے، اس کا جائزہ لیا جائے گا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version