GSTمیٹنگ کے دوران جھارکھنڈ سمیت اپوزیشن کی ریاستوں کا مطالبہ
نئی دہلی، 3 ستمبر:۔(ایجنسی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی صدارت میں جی ایس ٹی کاؤنسل کی 56ویں میٹنگ کا آغاز ہو چکا ہے، جس میں اگلی نسل کے جی ایس ٹی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ توقع ہے کہ میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں اور جی ایس ٹی ریٹس میں ممکنہ تبدیلیوں کا اعلان 4 ستمبر کو کیا جائے گا۔اصلاحات کے تحت چار موجودہ ٹیکس سلیب – 5%، 12%، 18% اور 28% – کو کم کرکے صرف دو سلیب 5% اور 18% رکھنے کی تجویز زیر غور ہے۔ اس سے عام صارفین کو فائدہ پہنچنے کی امید کی جا رہی ہے، لیکن اپوزیشن جماعتوں کی حکومت والے ریاستوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، کیرالہ، پنجاب، تمل ناڈو، تلنگانہ اور مغربی بنگال سمیت کئی ریاستوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جی ایس ٹی میں ہونے والی تبدیلیوں کا براہِ راست فائدہ صارفین تک پہنچے، نہ کہ صرف کمپنیوں تک محدود رہے۔ ساتھ ہی، ان ریاستوں نے ممکنہ ریونیو گھاٹے کی تلافی کے لیے واضح اور منصفانہ معاوضہ پالیسی کی مانگ کی ہے۔چند بی جے پی حکومت والی ریاستوں نے بھی اپنی مالیاتی تشویشات کا اظہار کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اصلاحات مختلف ریاستوں پر مختلف انداز میں اثر ڈالیں گی۔
صارفین پر مبنی ریاستوں کو فائدہ ہو سکتا ہے، جبکہ پنجاب، بہار اور مغربی بنگال جیسے قرض میں ڈوبے صوبے ممکنہ مالی بحران کا سامنا کر سکتے ہیں۔یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ 28 فیصد سلیب میں شامل مضر اشیاء جیسے سگریٹ اور تمباکو پر 40 فیصد کا علیحدہ سلیب برقرار رہے گا۔
