مظفرپور(راست) جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور بہار میں عرس ہندالولی عطائے رسول حضرت خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی حسن سنجری علیہ الرحمہ کا انعقاد کیا گیا۔جس کی سرپرستی ناشر مسلک اعلی حضرت حضرت مولانا معین اشرف صاحب قبلہ پرنسپل جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور،زیرصدارت مصلح قوم وملت حضرت حافظ وقاری فیروزالقادری صاحب استاذ جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور نے فرمائی۔استاذ الحفاظ حضرت حافظ وقاری حبیب الرحمن صاحب رضوی پورنیہ استاذ جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ جس کا بچہ حافظ قرآن ہوگا تو اللہ تعالی کل قیامت کے دن اس کے والدین کے سرپرسونے کا تاج پہنائے گا۔حضرت حافظ وقاری فیروزالقادری صاحب استاذ جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواجہ غریب نواز ہندستان تشریف نہیں لائے بلکہ میرے مصطفی نے فرمایا تمہیں ہندوستان جانا ہے وہاں کی بادشاہت عطا کی جاتی ہے۔ناشر مسلک اعلی حضرت حضرت مولانا معین اشرف صاحب قبلہ پرنسپل جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور نے اپنے خطاب میں کہاکہ جوگی جے پال اور بڑے بڑے جادوگر خواجہ غریب نواز کے قدموں میں جھکتے آئے اور نبی کا کلمہ پڑھ کر مشرف بہ اسلام ہوئے۔خطیب باوقارحضرت مولانا اطہر صابری صاحب قبلہ مظفرپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواجہ غریب نواز ہندوستان تشریف لائے نویں لاکھ مسلمان اسلام کے دہلیز سے قریب ہوگئے۔تلمیذ حضور تاج الشریعہ حضرت مولانا مفتی محمد آل مصطفی رضوی مرکزی مظفرپوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواجہ غریب نواز نے اسلام تلوار چلاکر نہیں قرآن سناکر پھیلایا ہے،خواجہ غریب نواز کی بارگاہ میں جو آیا وہ خالی ہاتھ نہیں لوٹا،یہ وہ بارگاہ ہے جہاں دعائیں قبول ہوتی ہے،منگتا جس ارادے سے آیا خواجہ اسے ملاحظہ فرماتے ہیں اسے نوازتے بھی ہے۔
شہنشاہ خطابت حضرت مولانا مفتی ندیم الزماں اجمل مصباحی صاحب قبلہ مظفرپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ خواجہ غریب نواز رحمتہ اللہ علیہ پوری زندگی احکام خداوندی، سنت وشریعت پکے مطابق زندگی گزاری۔شاہکار ترنم حضرت حافظ وقاری شوکت علی صاحب استاذ جامعہ نوریہ معراج العلوم کنہولی ڈیہہ مظفرپور،حافظ شہادت حسین شیوداس پور نے اپنے نعتیہ کلام سے سامعین کومحظوظ ولطف اندوز کیا۔نقابت کے فرائض حضرت مولانا مشیر عالم رضوی شیوداس پور نے انجام دئیے۔عرس خواجہ غریب نواز کے موقع پر مدرسہ کے چار طالب علم حافظ غلام علی مولوی چک،حافظ توحید عالم مولوی چک سمستی پور، حافظ صادق رضامدھوبنی،حافظ محمد آفتاب عالم مدھوبنی نے قرآن مجید کا حفظ مکمل کیا۔گاؤں اور شہر کےمعززین میں غلام صوفی صاحب دلسنگھ سرائے،حافظ آفتاب عالم،حافظ توحید عالم مولوی چک،حافظ ارشاد عالم،حافظ ثناء اللہ،حافظ شاہجہاں کٹیہار،حافظ غلام علی سمستی پور،حافظ صادق رضا،حافظ رضوان،حافظ اربازعالم،حافظ محفوظ عالم،حافظ شرافت حسین محمدی پور، حافظ عمران مدھوبنی، حافظ صابررضا، حافظ الطاف، حافظ غلامسرور، حافظسیف،حافظ ریحان،کامران، محمدسابق، محمد جاوید، راغب صاحب،محمدایان، التمش، سمیر، شاہنواز،ناظر،ذیشان،علی شان، محمدفیصل رضا، محمد نظام الدین، راشد، ارشد، تنویر، شاہنواز، غلام غوث، ارمان، محمدسبحان رضا، محمدصنوبر، محمدعفان، ابوطلحہ، محمداحسان، محمدناظر، محمدقاسم، محمدراجوباورچی بھی شریک محفل ہوئے۔ صلو ةوسلام اور حضرت مولانا مفتی ندیم الزماں اجمل مصباحی مظفرپور صاحب کی دعاپرمحفل اختتام پذیرہوئی۔
