مظاہرے میں تین کی موت، 120 سے زائد گرفتار ؛ پاکوڑ میں بھی پولیس الرٹ
مرشد آباد، 12 اپریل:۔ مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع میں نئے وقف قانون کے خلاف احتجاج پرتشدد ہونے سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں اور سرکاری املاک کو آگ لگا دی اور ریلوے اور سڑکیں بلاک کر دیں۔ اس کے بعد، بی جے پی لیڈر شبیندو ادھیکاری نے ہفتہ کو کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں تشدد سے متاثرہ علاقوں میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس مطالبہ کو کلکتہ ہائی کورٹ نے قبول کر لیا ہے۔ وقف ایکٹ کے خلاف پرتشدد مظاہروں کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے تشدد زدہ علاقوں میں مرکزی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ جب ایسے الزامات سامنے آتے ہیں تو عدالت آنکھیں بند نہیں کر سکتی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے مرکزی فورسز کو کہیں اور تعینات کیا جا سکتا ہے۔
اب تک تین افراد کی موت
جمعہ کو سوتی میں سجور کراسنگ پر فائرنگ میں زخمی ہونے والے مشرف حسین (12) نے ہفتہ کو مرشد آباد میڈیکل کالج اسپتال میں دم توڑ دیا۔ دوسری جانب شمشیر گنج بلاک کے میونسپل ایریا دھولیاں کے جعفرآباد میں باپ بیٹے کو تیز دھار ہتھیار سے قتل کر دیا گیا۔کافی دیر تک لاشیں گھر میں پڑی رہیں۔ بعد ازاں پولیس نے لاشوں کو برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے جنگی پور کے ضلع اسپتال بھیج دیا۔ دوسری جانب مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ مظاہرے کے دوران تین افراد کو گولیاں ماری گئیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا۔ دوسری جانب ہفتہ کو جلنگی بی ڈی او آفس میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ مظاہرین نے عظیم گنج ریلوے اسٹیشن پر سگنل کنٹرول روم کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ دفتر کے جنریٹر کو مبینہ طور پر آگ لگ گئی۔
واقعے کے بعد پاکوڑ پولیس الرٹ موڈ پر
وقف ترمیمی بل کے خلاف مغربی بنگال میں جاری احتجاج اور تشدد کے پیش نظر پاکور ضلع انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔ مغربی بنگال سے پاکور کی سرحد پر نہ صرف سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے بلکہ پولیس افسران اور جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ جمعہ کی دیر رات تک، ڈی سی منیش کمار، پولیس سپرنٹنڈنٹ پربھات کمار نے مغربی بنگال سے ملحقہ پاکور کے سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔ مغربی بنگال کے بیر بھوم اور مرشد آباد سے متصل پاکوڑ کے سرحدی علاقوں میں پولیس گشت بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آنے جانے والوں پر بھی کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ پولیس اور سول انتظامیہ کے اہلکار چاند پور، گوپی ناتھ پور، گگن پہاڑی، مانیکا پاڑا، پاکور سے متصل مرشد آباد اور بیر بھوم اضلاع کے سرحدی علاقوں کے علاوہ مہیش پور اور پاکوریہ بلاکس میں تعینات ہیں۔ ان علاقوں میں گشت کے ذریعے لوگوں کو کڑی نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔
