سرکاری اراضی پر بنائی گئی 3 مساجد 10 دن میں ہٹا دی گئیں
کالکی دھام کے ساتھ واقع مذہبی مقام پر بھی ہتھوڑے کا استعمال
سنبھل، اترپردیش، 20 جون:۔ (ایجنسی) سنبھل میں مبینہ غیر قانونی طور پر غیر قانونی بنائی گئیں تین مساجد کو گزشتہ 10 دنوں کے اندر منہدم کر دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کے نوٹس کے بعد مسجد کمیٹی سرکاری زمین پر بنائے گئے ان مذہبی مقامات کو مسمار کر رہی ہے۔ 9 جون کو انتظامیہ کے نوٹس کے بعد حیات نگر تھانے سے کچھ فاصلے پر بہجوئی روڈ پر پی ڈبلیو ڈی روڈ پر بنائی گئی مسجد کو مسجد کمیٹی نے ہی گرانا شروع کر دیا، جب کہ 18 جون کو چندوسی علاقے میں میونسپل اراضی پر بنائی گئی رضائے مصطفیٰ مسجد کو بھی مسجد کمیٹی نے ہی گرانا شروع کر دیا۔ اسی سلسلے میں کمیٹی نے پرانی میروالی مسجد کو جو کہ انچوڈا کمبوہ تھانہ علاقہ میں شری کالکی دھام سے تقریباً 20 قدم کے فاصلے پر واقع ہے کو غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے گرانے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
مسجد پارک کی اراضی پر بنائی گئی ہے
ضلعی انتظامیہ کے مطابق پرانی میروالی مسجد پارک کی اراضی پر ناجائز قبضہ کرکے بنائی گئی ہے۔ 11 جون کو تحصیلدار سنبھل دھیریندر پرتاپ سنگھ ریونیو ٹیم اور پولس فورس کے ساتھ بلڈوزر لے کر یہاں پہنچے۔ جس کے بعد مسجد کمیٹی کے لوگوں نے اسے خود گرانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ اس پر تحصیلدار یہاں سے واپس آگئے۔ جمعرات کو خود کمیٹی کے لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے اس مسجد کو گرانا شروع کر دیا۔ اس معاملے میں دیہاتی اصغر علی نے بتایا کہ یہاں 50 سال سے مسجد تھی۔ ہم نے ڈی ایم سے وعدہ کیا تھا کہ ہم اس مسجد کو خود ہٹا دیں گے۔
شکایت موصول ہونے پر کارروائی
اس دوران، ایس ڈی ایم سنبھل وکاس چندرا نے کہا کہ گاؤں انچوڈا کمبوہ میں گٹا نمبر 283 پر ایک غیر قانونی مسجد کے پائے جانے کی شکایت موصول ہوئی تھی، جس کا ریکارڈ میں پبلک پارک کے طور پر درج ہے۔ اسی سلسلے میں دفعہ 67 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ مسجد کی جانب سے تجاوزات کو خود ہٹایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہم دیگر مقامات پر بھی تجاوزات ہٹانے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہم مسلسل نشاندہی کر رہے ہیں کہ کہاں کہاں تجاوزات ہیں اور انہیں ہٹانے کے لیے کارروائی کر رہے ہیں۔
میونسپل کی 6 بیگھہ اراضی پر ناجائز قبضہ پایا گیا
قابل ذکر ہے کہ ضلع انتظامیہ نے چندوسی میونسپل ایریا کے وارث نگر میں میونسپل کی 6 بیگھہ سے زیادہ اراضی پر ناجائز قبضہ پایا تھا۔ انتظامیہ کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بلدیہ کی زمین پر رضائے مصطفی مسجد سمیت 34 مکانات غیر قانونی طور پر بنائے گئے تھے۔ اس معاملے میں ڈی ایم سنبھل ڈاکٹر راجندر پنسیا نے واضح کیا کہ سرکاری زمین پر مکانات ہوں یا دکانیں یا مذہبی مقامات، سب کو ہٹا دیا جائے گا۔ اس حوالے سے انتظامیہ نے تقریباً ایک ہفتہ قبل مسجد کے مولانا کو نوٹس دے کر اسے خالی کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا تھا۔ اس مسجد کو بھی گرایا جا رہا ہے۔
