ملک کے پہلے مرد اور خاتون ای۔ ووٹر
پٹنہ، 28 جون (ہ س)۔ بہار نے ہندوستانی جمہوریت کی تاریخ میں ایک نیا ڈیجیٹل انقلاب شروع کیا ہے۔ ملک میں پہلی بار موبائل کے ذریعے ای ووٹنگ کی سہولت کو زمینی حقیقت میں بدلتے ہوئے تین اضلاع کی 6 بلدیات میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہزاروں ووٹروں نے گھر بیٹھے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔مشرقی چمپارن ضلع کے پکڑی دیال کی رہائشی ویبھا دیوی نے ملک کی پہلی خاتون ای ووٹر بن کر تاریخ رقم کی، جبکہ منا کمار نے پہلے مرد ای ووٹر کے طور پر اپنا ووٹ ڈالا۔ کل 67 فیصد لوگوں نے ای ووٹنگ کے ذریعے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔بکسر ضلع کی پریماوتی دیوی، جو عمر کی وجہ سے پہلے پولنگ بوتھ تک نہیں جا سکتی تھیں، آج بھی موبائل کے ذریعے پہلی بار ووٹ ڈال کر فخر محسوس کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل کے ذریعے ووٹ ڈالنا آسان نہیں تھا لیکن بچوں نے مجھے سکھایا اور میں نے گھر بیٹھے جمہوریت میں حصہ لیا۔ای ووٹنگ صبح 7 بجے سے دوپہر 1 بجے تک ہوئی۔ 67 فیصد ای ووٹروں نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔ 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ، حاملہ خواتین، معذور، لاعلاج بیماریوں میں مبتلا افراد اور بہارسے باہر رہنے والوں کو ای-ووٹ کا موقع دیا گیا۔ بہار الیکشن کمیشن کے مطابق یہ ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے، جس کی کامیابی سے پورے ملک میں ای ووٹنگ سسٹم کی توسیع کے امکانات کھل سکتے ہیں۔ نگر پنچایت کے لیے ووٹنگ کے نتائج کا اعلان 30 جون کو کیا جائے گا۔بہار کے ریاستی الیکشن کمشنر دیپک پرساد نے کہا کہ 80 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ، معذور، حاملہ خواتین، لاعلاج بیماریوں میں مبتلا افراد اور بہار سے باہر رہنے والے ووٹر موبائل کے ذریعے ای ووٹنگ کے عمل کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ تاہم اس کے لیے پہلے سے رجسٹر ہونا لازمی ہے۔
