وزیراعظم مودی کے عالمی اعزازات کی تعریف کی
جے پور، 28 دسمبر ۔ ایم این این۔بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف تشدد کو ’’ناقابل قبول‘‘ قرار دیتے ہوئے اجمیر درگاہ کے سربراہ سید نصیر الدین چشتی کے جانشین نے ہفتہ کو کہا کہ مذہب کی بنیاد پر بے گناہوں پر حملے اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہیں، جو امن، انسانیت اور انصاف پر زور دیتی ہے۔ہندوستان کے بڑھتے ہوئے عالمی مقام کا حوالہ دیتے ہوئے چشتی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کئی مسلم ممالک میں اعلیٰ سول اعزازات سے نوازا جانا ہندوستان کی بقائے باہمی اور باہمی احترام کی بین الاقوامی سطح پر پہچان کی عکاسی کرتا ہے اور اسے پوری قوم کے لیے فخر کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔چشتی نے کہا کہ ایسے اعزازات وزیر اعظم کا محض ذاتی کارنامہ نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی وزیر اعظم کو بیرون ملک عزت دی جاتی ہے تو یہ پورے ملک کے احترام کی علامت ہوتی ہے۔بنگلہ دیش سے ابھرنے والے تشدد کی اطلاعات کو انتہائی پریشان کن قرار دیتے ہوئے چشتی نے کہا کہ بے گناہوں کو قتل کرنا اور کسی بھی کمیونٹی کو نشانہ بنانا کسی بھی صورت میں جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔انہوں نے بنگلہ دیش کی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسلام ملک کا رہنما اصول ہے تو اس کی قیادت کو نہ صرف الفاظ میں بلکہ عمل میں بھی جھلکنا چاہیے۔چشتی نے کہا، “اسلام انسانیت، امن اور انصاف کا درس دیتا ہے۔ کسی بھی اقلیتی برادری کو کسی بھی وجہ سے نشانہ بنانا سراسر غلط ہے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شہری کے تحفظ کو یقینی بنائے، چاہے وہ کسی بھی مذہب یا برادری سے ہو۔”انہوں نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش کو ایک بڑی سازش کے تحت بھارت کے خلاف جان بوجھ کر استعمال کیا جا رہا ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کی پیش رفت پورے خطے میں امن اور بھائی چارے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں بنگلہ دیش کی حکومت کو حالات پر مضبوطی سے قابو پانے اور تشدد کو بڑھنے سے روکنے کی ضرورت ہے تاکہ امن، انصاف اور انسانیت کو برقرار رکھا جا سکے۔چشتی نے کہا کہ ہندوستان مذہبی اور ثقافتی اقدار سے جڑا ملک ہے، جہاں تمام مذاہب کے لوگ صدیوں سے ہم آہنگی کے ساتھ رہتے آئے ہیں۔
