ایران سے آئے میرین انجنیئرکے تابوت میں کسی اور کی لاش ملی
جدید بھارت نیوز سروس
مغربی سنگھ بھوم، 29 اپریل:۔ مغربی سنگھ بھوم (چائباسہ) کے منوہر پور کے ترترا گاؤں کے لوگوں کو جو میرین انجینئر اہلاد نندن مہتو کی لاش کا انتظار کر رہے تھے، کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا جب تابوت کھولنے کے بعد کسی اور کی لاش ملی۔ ایک ماہ کے طویل انتظار کے بعد بھی اپنے بیٹے کی آخری جھلک نہ پا سکنے کے درد نے پورے گاؤں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ 27 مارچ کو ایران کی چراک بندرگاہ پر ایک حادثے نے اس کے خوابوں کے ساتھ ساتھ اس کے خاندان اور گاؤں کی امیدوں کو بھی چکنا چور کر دیا۔ تقریباً ایک ماہ کے انتظار کے بعد اتوار کو جب اہلاد کی لاش ایک خصوصی طیارے کے ذریعے کولکاتا ہوائی اڈے پر پہنچی اور پیر کی رات ان کے آبائی گاؤں لائی گئی تو ہر آنکھ نم تھی۔ گاؤں میں کافی ہجوم جمع تھا لیکن تابوت کھلتے ہی سب کچھ بدل گیا۔ اہلاد کے بجائے جونپور (اتر پردیش) کے نوجوان میرین انجینئر شیویندر پرتاپ سنگھ کی لاش ملی۔ یہ منظر دیکھ کر گھر والے حیران رہ گئے۔ وہ آنکھیں جو اپنے پیاروں کی آخری جھلک کے لیے ترس رہی تھیں، غم اور غصے سے لبریز تھیں۔ پورا گاؤں سوگ میں ڈوب گیا۔ لواحقین نے رو رو کر انتظامیہ اور وزارت خارجہ سے انصاف کی اپیل کی۔ صورتحال کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے فوری مداخلت کی۔ شیویندر پرتاپ سنگھ کی لاش کو چکردھر پور ریلوے ہسپتال کے کولڈ اسٹوریج میں بھیج دیا گیا تاکہ اسے اتر پردیش سے آنے والے ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جا سکے۔ اب اہل خانہ کو اہلاد کی لاش واپس لانے کے لیے ایک بار پھر کولکاتا جانا پڑے گا۔ اہلاد کے بڑے بھائی رگھونندن مہتو نے منگل کو کہا کہ جب انہوں نے کولکاتا ہوائی اڈے پر لاش کی شناخت کرنے کی کوشش کی تو حکام نے انہیں یقین دلایا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ تابوت پر نام اور ہندوستانی سفارت خانے سے سرٹیفکیٹ دیکھ کر انہیں بھی تسلی ہوئی، لیکن جب گھر پہنچ کر تابوت کو کھولا گیا تو یہ واقعہ سامنے آیا۔
راگھونندن مہتو نے ایران میں ہندوستانی سفارت خانے کی غفلت پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سنگین غفلت نے دو خاندانوں کے دل توڑ دیے ہیں۔
