ہومNationalطلاق یافتہ مسلم خاتون شادی پر شوہر کو دیے گئے تحفے واپس...

طلاق یافتہ مسلم خاتون شادی پر شوہر کو دیے گئے تحفے واپس لے سکتی ہے

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

عدم ادائیگی کی صورت میں شوہر پر نو فیصد سالانہ سود بھی عائد ہوگا: سپروم کورٹ کا تبصرہ

نئی دہلی، 3 دسمبر:۔ (ایجنسی) سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ طلاق یافتہ مسلم خواتین کو شادی کے وقت شوہر کو دی گئی مہر، جہیز اور دیگر اشیاء واپس لینے کا حق حاصل ہے۔ عدالت نے یہ حق 'طلاق پر تحفظ حقوق (مسلم خواتین) ایکٹ 1986' کے تحت تسلیم کیا ہے اور کہا کہ یہ خواتین کے مالی تحفظ اور وقار کو یقینی بنانے کے لیے آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت اہم ہے۔

عدالت کی تشریح اور سماجی تناظر
جسٹس سنجے کرول اور این کوٹیشور سنگھ پر مشتمل بنچ نے دو دسمبر کو سنائے گئے فیصلے میں کہا کہ ’’اس ایکٹ میں مساوات، وقار اور خودمختاری کو سب سے آگے رکھنا چاہیے اور اسے خواتین کے حقیقی تجربات کی روشنی میں نافذ کیا جانا چاہیے، جہاں خاص طور پر چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں موروثی پدرانہ امتیازی سلوک ابھی بھی عام رواج ہے‘‘۔
طلاق یافتہ خواتین کے حقوق
عدالت عظمیٰ نے واضح کیا کہ ایک مسلم خاتون جسے طلاق دی گئی ہے، شادی کے وقت اپنے والدین کی طرف سے شوہر کو دی گئی نقدی، زیورات اور دیگر تحائف کی وصولی کی حق دار ہے۔ بنچ نے کہا کہ 1986 کے ایکٹ کی دفعہ 3(1) مہر، جہیز اور دوسری جائیدادوں سے متعلق ہے، اور اس کے تحت عورت کو اپنے شوہر کے خلاف دعویٰ کرنے یا دی گئی جائیداد واپس لینے کا واضح حق حاصل ہے۔
پچھلے فیصلوں کا حوالہ
بنچ نے ڈینیل لطیفی بمقابلہ یونین آف انڈیا (2001) کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر مہر یا جہیز کی واجب الادا رقم نہ دی گئی ہو یا متعلقہ جائیداد طلاق یافتہ عورت کو نہ دی گئی ہو تو وہ مجسٹریٹ کے سامنے درخواست دائر کر سکتی ہے۔
عدالتی حکم اور مالی ہدایت
قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ نے ایک مسلم خاتون کی درخواست منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ اس کے سابق شوہر کو چھ ہفتوں کے اندر اس کے بینک اکاؤنٹ میں 17 لاکھ 67 ہزار 980 روپے مہر، جہیز میں ملے 30 تولے سونے کے زیورات اور دیگر تحائف بشمول فریج اور ٹیلی ویژن کی واپسی کرنی ہوگی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ادائیگی کے ساتھ حلف نامہ بھی جمع کروایا جائے، اور اگر بروقت ادائیگی نہ کی گئی تو شوہر پر 9 فیصد سالانہ سود بھی عائد ہوگا۔
آئینی اور سماجی پیغام
بنچ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے 2022 کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے آئین میں سب کے لیے برابری کا تعین کیا گیا ہے، اور عدالتوں کو سماجی انصاف کے حق میں فیصلے کرتے ہوئے خواتین کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version