آپ کے ووٹ کا حق مسلسل حملے کی زد میں ہے:اُدے نارائن چودھری
جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ 07 اکتوبر 2025:راشٹریہ جنتا دل کے قومی نائب صدر اور بہار قانون ساز اسمبلی کے سابق اسپیکر ادے نارائن چودھری نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک میں آئین اور عدلیہ کو پامال کیا جا رہا ہے۔ یہ صاف نظر آرہا ہے کہ کس طرح آئینی نظام کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ مرکزی حکومت نے چیف جسٹس آف انڈیا گوگوئی پر جوتا پھینکنے والے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ایک فرد نہیں بلکہ ایک ادارہ ہے۔ دلت ہونا اس کی پہچان ہے، اور ہندوستانی آئین ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کی ممانعت کرتا ہے۔ تاہم جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر جوتا پھینکا جاتا ہے تو اس سے واضح پیغام جاتا ہے کہ آئینی عہدے پر فائز ایک دلت کی تذلیل کا کھیل جاری ہے۔ اس طرح کی کارروائیاں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ آئین کو خطرہ ہے۔ ملک کے ہر نوجوان، دلت، قبائلی، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ لوگوں کو یہ عزم کرنا چاہیے کہ وہ اس نظریے کو اقتدار میں نہیں آنے دیں گے جس پر جوتا پھینکنے والے نے حملہ کیا تھا۔ خاص طور پر بہار کے ہر ووٹر کو فیصلہ کرنا چاہئے اور یہ عہد کرنا چاہئے کہ جب آئین ہی نہیں بچے گا تو آپ کو اپنے حقوق کہاں سے ملیں گے اور ریزرویشن کا حق کہاں رہے گا۔ عدالت کے سامنے سرعام چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے کی کوشش کا مطلب آئین پر عمل نہ کرنا ہے۔آپ کے ووٹ کا حق مسلسل حملے کی زد میں ہے۔ اور اس حق کو ختم کرکے آپ کو تمام اسکیموں سے، نہ صرف تحفظات بلکہ تمام حقوق سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ اس سماجی اچھوت کو واپس لانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو آزادی سے پہلے موجود تھی۔ ہمیں اپنی نئی نسل کی حفاظت کرنی چاہیے، ان کی حفاظت کرنی چاہیے اور جمہوریت اور آئین کو بھی بچانا چاہیے۔ اس کے لیے اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے کے خلاف ہر ووٹ کاسٹ کریں۔ گرینڈ الائنس کو مضبوط کرنے کے لیے کام کریں اور اپنے حامیوں کو ووٹنگ کے بارے میں آگاہ کریں۔ یہ ظاہر کرے گا کہ ہم ووٹ کے حق کو ختم نہیں ہونے دیں گے، جس کی ضمانت ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے دی تھی۔ ہم جوتے کا جواب جوتے سے نہیں دیں گے۔ ہم انسانیت کا احترام کرنا جانتے ہیں اور آئین کی حفاظت کرنا بھی جانتے ہیں۔
