ہومNationalشام 5 بجے اور حتمی اعداد و شمار کا موازنہ درست نہیں

شام 5 بجے اور حتمی اعداد و شمار کا موازنہ درست نہیں

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات پر کانگریس کے الزامات پر صفا ئی پیش کی

ممبئی، 24؍دسمبر (ایجنسی) مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات ختم ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس کے باوجود ریاست میں انتخابات کو لے کر الزامات اور جوابی الزامات کا دور جاری ہے۔ الیکشن کمیشن نے ریاست میں ہونے والے انتخابات کے تعلق سے کانگریس پارٹی کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کا جواب دیا ہے۔ کانگریس پارٹی کی طرف سے اٹھائے جانے والے خدشات کے درمیان، الیکشن کمیشن نے منگل کو کہا کہ مہاراشٹر میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں رائے دہندوں کے نام من مانی طور پر شامل یا ہٹائے نہیں گئے تھے۔شام 5 بجے کے اعداد و شمار اور حتمی اعداد و شمار کا موازنہ درست نہیں،کانگریس کو اپنے جواب میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ شام 5 بجے ووٹنگ کے اعداد و شمار کا حتمی ووٹنگ کے اعداد و شمار سے موازنہ کرنا درست نہیں ہوگا۔ اس نے یہ بھی نوٹ کیا کہ شام 5 بجے سے 11:45 بجے تک ٹرن آؤٹ میں اضافہ دیکھنا معمول کی بات ہے، جو کہ ووٹر ٹرن آؤٹ کے مجموعی عمل کا حصہ ہے، اور ڈالے گئے ووٹوں اور ووٹوں کی گنتی میں حقیقی لیکن غیر معمولی فرق کیسے ہو سکتا ہے۔الیکشن کمیشن نے اس بات پر زور دیا کہ ووٹر ٹرن آؤٹ کو تبدیل کرنا ناممکن ہے، کیونکہ ووٹ کی تفصیلات دینے والا قانونی فارم 17C پولنگ اسٹیشن پر پولنگ کے اختتام پر امیدواروں کے مجاز ایجنٹس کے پاس موجود ہے۔ کمیشن نے کہا کہ مہاراشٹر میں ووٹر لسٹ کی تیاری میں شفافیت کے ساتھ اصول پر مبنی عمل کی پیروی کی گئی اور ریاست میں ووٹرز کے ناموں کو حذف کرنے میں کوئی بے ضابطگی نہیں ہوئی۔ کمیشن نے کانگریس کو بتایا کہ ووٹر لسٹ کی تیاری میں مناسب عمل کی پیروی کی گئی، بشمول کانگریس کے نمائندوں کی شرکت۔
الیکشن کمیشن نے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں اور ووٹنگ کے فیصد سے متعلق کانگریس پارٹی کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن نے کانگریس کے دعووں کی تفصیل سے جانچ کی ہے۔ پارٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔کانگریس کو آج لکھے گئے خط میں الیکشن کمیشن نے حقائق کی بنیاد پر اس کے تمام دعوؤں اور الزامات کا تفصیل سے جواب دیا ہے ۔ کمیشن نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں انتخابات سے قبل نہ تو جان بوجھ کر نام شامل کیے گئے ہیں اور نہ ہی ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے ہیں۔کمیشن نے کہا ہے کہ انتخابات سے قبل چھ اسمبلی حلقوں میں ووٹر لسٹ میں 50 ہزار نام شامل کیے گئے ہیں، لیکن اس کی بنیاد پر یہ دعویٰ نہیں کیا جا سکتا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مہایوتی نے اس کی وجہ سے 47 اسمبلی حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ . کمیشن نے کہا ہے کہ ووٹر لسٹ میں نام شامل کرنے اور ہٹانے کے لیے ایک سخت اصول پر مبنی عمل ہے اور اس پر پوری طرح عمل کیا جاتا ہے۔کمیشن نے پولنگ کے اختتام پر شام 5 بجے کے بعد ووٹنگ فیصد میں اضافہ سے متعلق کانگریس کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹنگ کے اعداد و شمار آنے میں وقت لگتا ہے اور بعد میں ووٹنگ فیصد میں اضافہ غیر معمولی نہیں بلکہ عام بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹنگ فیصد میں تبدیلی ممکن نہیں ہے کیونکہ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ووٹنگ کے اعداد و شمار کے بارے میں معلومات دینے والا فارم 17 ۔ سی پولنگ اسٹیشن پر موجود تمام جماعتوں کے مجاز ایجنٹوں کو دیا جاتا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version