ناسک، 16 اپریل (ہ س)۔ناسک ضلع کے کاٹھے گلی علاقے میں بدھ کی صبح مبینہ طور پر ایک غیر قانونی درگاہ کے خلاف کی گئی میونسپل کارروائی کے دوران شدید کشیدگی پیدا ہو گئی۔ ست پیر درگاہ کی غیر قانونی تعمیر کو ہٹانے کے لیے جب بلڈوزر کارروائی کی گئی تو موقع پر موجود ہجوم نے پولیس پر اچانک پتھراؤ شروع کر دیا، جس کے نتیجے میں 31 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، جن میں 4 افسران بھی شامل ہیں۔ ناسک کے ڈپٹی کمشنر پولیس کرن کمار چوان نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ست پیر درگاہ پر غیر قانونی تعمیرات کی گئی تھیں، جنہیں ہٹانے کے لیے کارروائی کی جا رہی تھی۔ جب تک کارروائی شروع ہوئی، موقع پر بڑا ہجوم جمع ہو چکا تھا۔ افسران نے ہجوم کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن اس دوران ہجوم نے اچانک پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور ہلکے درجے کا لاٹھی چارج کیا۔اس واقعے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 15 افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور ہجوم میں شامل مشتبہ حملہ آوروں کی 57 موٹر سائیکلیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق پتھراؤ کے واقعے کے بعد موقع پر حالات پر قابو پالیا گیا اور ست پیر درگاہ کی غیر قانونی تعمیر کو 2 جے سی بی مشینوں کی مدد سے منہدم کر دیا گیا۔ ناسک میونسپل کارپوریشن کی ٹیم جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹانے کا کام تیزی سے کر رہی ہے۔ فی الوقت کاٹھے گلی علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے اور وہاں امن و امان قائم ہے۔واضح رہے کہ ناسک میونسپل کارپوریشن نے درگاہ پر کی گئی غیر قانونی تعمیرات کو 15 دن کے اندر ہٹانے کا نوٹس جاری کیا تھا، لیکن مقررہ مدت میں تعمیرات نہیں ہٹائی گئیں، جس کے باعث بدھ کی صبح بلڈوزر کارروائی عمل میں لائی گئی۔
