
کانگریس کی ’آئین بچائو ریلی‘ میں مرکز پر برسے ملکارجن کھرگے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 6 مئی:۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے دعویٰ کیا ہے کہ نریندر مودی حکومت نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں انٹیلی جنس کی ناکامی کو قبول کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں انہیں 26 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی قبول کرنی چاہیے۔ کانگریس صدر منگل 6 مئی کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں دھروا میں کانگریس کی ’آئین بچاؤ ریلی‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے ریلی میں اس بات کا اعادہ کیا کہ کانگریس پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کے خلاف اٹھائے گئے ہر قدم کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی حکومت کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 26 لوگ مارے گئے تھے
پہلگام حملے میں 26 لوگوں کی موت پر ملکارجن کھرگے نے زور دے کر کہا کہ جب آپ غلطی مان رہے ہیں تو اتنے لوگوں کی موت کی ذمہ داری بھی آپ کو لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے ذریعہ کم از کم 26 لوگوں کو بے دردی سے ہلاک کیا گیا۔ ان میں زیادہ تر سیاح تھے۔ بھارت نے اس ہولناک واقعے کا الزام پاکستان سے منسلک دہشت گرد گروپوں کو ٹھہرایا ہے۔
’انٹیلی جنس نے کہا تھا کہ مودی جی کا کشمیر جانا مناسب نہیں‘
ملکارجن کھرگے نے کہا، ‘مجھے بھی یہ اطلاع ملی ہے، اخبارات میں بھی خبریں ہیں کہ حملے سے تین دن پہلے مودی جی کو انٹیلی جنس رپورٹ بھیجی گئی تھی۔ اسی لیے مودی جی نے کشمیر کا دورہ کرنے کا پروگرام منسوخ کر دیا۔ کانگریس صدر نے سوال کیا کہ جب انٹیلی جنس نظام نے کہا کہ وزیر اعظم کا دورہ کرنا مناسب نہیں ہے تو پھر یہ بات وہاں کی انٹیلی جنس ایجنسیوں، سیکورٹی فورسز، پولیس اور بارڈر سیکورٹی فورس کے لوگوں کو کیوں نہیں بتائی گئی؟ لوگوں کو تحفظ کیوں نہیں دیا گیا؟
مودی کو 19 اپریل کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنا تھا
وزیر اعظم مودی کا جموں و کشمیر کا دورہ 19 اپریل کو ہونا تھا، لیکن موسم کی خرابی کی وجہ سے اسے ملتوی کر دیا گیا۔ وزیر اعظم دنیا کے بلند ترین چناب ریلوے پل کا افتتاح کرنے والے تھے اور کٹرہ سے سری نگر تک وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھانا تھا۔
سرکاری کمپنیوں کے ملازمین کو مہینوں تنخواہ نہیں ملتی
مسٹر کھرگے نے دعویٰ کیا کہ پبلک سیکٹر کے اداروں کے ملازمین کو مہینوں سے تنخواہ نہیں ملتی۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ سب بہت خوش ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا، ‘نریندر مودی کی پالیسی PSUs کو بند کرنا اور دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کی نوکریاں چھیننا ہے۔ ‘
مودی حکومت غریبوں کو ہراساں اور تباہ کرنا چاہتی ہے
کھرگے نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں 30 لاکھ آسامیاں ہیں، لیکن انہیں پُر نہیں کیا جا رہا ہے۔ کانگریس صدر نے دعویٰ کیا کہ یہ آسامیاں اس لیے نہیں بھری جا رہی ہیں کہ اگر ایسا کیا جائے تو غریبوں کو نوکریاں ملنا شروع ہو جائیں گی۔ کھرگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت غریبوں کو ہراساں اور تباہ کرنا چاہتی ہے، اس لیے تمام لوگوں کو ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔
