Jharkhand

جے ایس ایس ۔سی سی جی ایل کا سوالیہ پرچہ کوڈ کے ذریعہ کھولاگیا

80views

رانچی کے 131 مراکز پر ہوا امتحان، 21 ہزار امیدوار شریک ہوئے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 21 ستمبر:۔ رانچی کے ڈی سی راہل کمار سنہا اور ایس ایس پی چندن کمار سنہا نے سنیچر کو جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن کے زیر اہتمام جے ایس ایس سی ۔سی جی ایل امتحان -2023 کے حوالے سے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ رانچی کے ڈی سی نے بتایا کہ 21 ستمبر کو رانچی کے 131 مراکز پر پرامن امتحان ہوا تھا۔ پہلے دن 60 ہزار امیدواروں میں سے تقریباً 21 ہزار امیدوار امتحان میں شریک ہوئے۔ امتحان 22 ستمبر کو رانچی کے 136 مراکز پر ہوگا۔ جس میں 61000 امیدوار حصہ لیں گے۔
سوالیہ پرچہ کا ٹرنک کوڈ کے ذریعہ لاک تھا
ڈی سی نے کہا کہ امتحان کے سوالیہ پرچے کے حوالے سے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ امتحان کی رازداری کو برقرار رکھنے کے لیے پہلی شفٹ کے امتحانی پرچے بغیر کوڈ کے تالے والے سیل بند بکسوں میں رکھے گئے تھے۔ اس چابی والے باکس کے تالا کو کھولنے کے لیے کوڈ نمبر کمیشن نے امتحان شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے ہی دستیاب کرایا تھا۔ بقیہ شفٹوں کے امتحانات کے سوالیہ پرچوں کے سیل شدہ باکس کی چابیاں امتحانی مراکز کو امتحان شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ قبل پٹرولنگ مجسٹریٹس نے سیل بند لفافے میں فراہم کر دی تھیں۔ امتحان سے متعلق خفیہ مواد کو سٹرانگ روم میں سی سی ٹی وی کی نگرانی میں سیل کر کے رکھا گیا تھا جسے براہ راست کمیشن اور ڈسٹرکٹ کنٹرول روم کو نشر کیا جا رہا ہے۔
72 فلائنگ سکواڈ موجود تھا: ایس ایس پی
رانچی کے ایس ایس پی نے کہا کہ امتحان کے کامیاب انعقاد کے لیے کل 72 گشتی مجسٹریٹ اور سٹیٹک مجسٹریٹس، امتحانی نگران اور پولیس افسران اور مرد و خواتین پولیس فورس کو تمام 136 امتحانی مراکز پر تعینات کیا گیا تھا، جو اتوار کے امتحان میں بھی موجود رہیں گے۔ ضلع کے اسٹرانگ روم سے سیل شدہ باکس اور چابی کو ان گشتی مجسٹریٹس نے پولیس کی حفاظت میں امتحانی مراکز تک پہنچایا۔ امتحان شروع ہونے سے آدھا گھنٹہ پہلے باکس کو کھولاگیا اور اس میں سے سیل بند پیکٹ نکال کر امتحانی ہال میں بھیجے گئے۔ امتحانی ہال میں موجود امیدواروں کو سیل بند پیکٹ دکھا کر اور پانچ امیدواروں کے دستخط حاصل کر کے ان کے سامنے کھول کر سوالیہ پرچے تقسیم کئے گئے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.