چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے نئے سال کے خطاب میں تائیوان کے ساتھ دوبارہ اتحاد پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ چینی قائد نے کہا کہ چین یقینی طور پر دوبارہ متحد ہو گا اور آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں پر سبھی چینیوں کو مقصد کے عام احساس بندھا ہونا چاہیے۔ انہوں نے ایک مزید کہا کہ ہمیں چینی قوم کی کایا پلٹ کی شان میں شریک ہونا چاہیے۔
جن پنگ نے بین الاقوامی اسٹیج پر اپنے ملک کے کردار کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ چین نے اپنی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے دنیا کو بھی گلے لگایا ہے اور ایک بڑے ملک کے طور پر اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 2023 میں چین نے مختلف دیگر ملکوں کو میزبانی دی، بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی اور بہت سے پرانے اور نئے دوستوں سے ملاقاتیں کیں۔
China will definitely be reunited,” Chinese President Xi Jinping in his New Year’s address
— S p r i n t e r (@Sprinter99800) December 31, 2023
"Compatriots on both sides of the Taiwan Strait should unite and share the great glory of national rejuvenation," he said. pic.twitter.com/PPwE6ryjKE
تائیوان جو کہ 1949 سے سرزمین چین سے آزادانہ حکومت کر رہا ہے، اسے چین اپنا صوبہ سمجھتا ہے جبکہ تائیوان کا دعوی ہے کہ یہ خود مختار ادارہ ہے لیکن آزادی کا اعلان کرنے سے کتراتا ہے۔ چین تائی پے کے ساتھ کسی بھی سرکاری غیر ملکی رابطے کی مخالفت کرتا ہے اور جزیرے پر چینی خودمختاری کو غیر متنازعہ سمجھتا ہے۔