چانہو اور مانڈر بلاک آفس میں سلائی مشینیں اور دیگر اسکیمیں تقسیم کی گئیں
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،22؍اپریل: زراعت، مویشی پروری اور کوآپریٹیو محکمہ کی وزیر شلپی نیہا ترکی نے چانہو اور مانڈر بلاک آفس کے احاطے میں خواتین میں سلائی مشینیں، ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ، سڑک حادثے کے متاثرین کو معاوضہ، ژالہ باری سے ہونے والے نقصان کا معاوضہ، برسا ہریت گرام یوجنا اور دیگر اسکیمیں تقسیم کیں۔ اس موقع پر وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ آج آئین بنانے والے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے بیان کو یاد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ “کسی معاشرے کی ترقی کا اندازہ اس معاشرے میں خواتین کی حیثیت سے لگایا جاتا ہے۔” آج جھارکھنڈ میں حکومت کی مضبوط کوششوں کی وجہ سے خواتین مضبوط ہو رہی ہیں۔ ریاستی حکومت کی اسکیمیں خواتین کے احترام کا معاملہ ہیں۔ محکمہ بہبود آبادی کے بشکریہ سلائی مشینوں کی تقسیم کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔ اگر ریاست کی خواتین اجتماعی طور پر خود روزگار کی طرف بڑھیں گی تو اس سے روزگار کے میدان میں اپنی خود مختار شناخت قائم ہوگی۔ خواتین بہتر تربیت کے ساتھ کوآپریٹو سوسائٹی میں شامل ہو کر اپنا مستقبل سنوار سکتی ہیں۔ معاشرے میں بہت سے مواقع موجود ہیں جہاں خواتین اجتماعی طور پر کام کر کے پیسے کما سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج گاؤں والے ریاستی حکومت کی اسکیموں کے فوائد کے بارے میں لاعلم ہیں جو وہ حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ فائدہ اٹھانے والوں کو یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ کے فوائد ان کے بینک کھاتوں میں جا رہے ہیں۔ اس کے لیے بلاک عہدیداروں کو اپنی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے ادا کرنا ہوگا۔ استفادہ کنندگان کی فہرست معلومات کے پلیٹ فارم پر ڈالنی ہوگی تاکہ سرکاری اسکیم حاصل کرنے کے منتظر گاؤں کے لوگ وقت پر معلومات حاصل کرسکیں۔ چانہو بلاک آفس کے جے ایس ایل پی ایس آڈیٹوریم میں 36 خواتین میں سلائی مشینیں تقسیم کی گئیں۔ اس کے علاوہ ڈیزاسٹر ریلیف فنڈ اور سڑک حادثات کے متاثرین میں چیک تقسیم کیے گئے۔ اسی طرح مانڈر میں 40 خواتین میں سلائی مشینیں تقسیم کی گئیں۔ برسا ہریت گرام یوجنا کے استفادہ کنندگان میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر سرکل آفیسر کے ساتھ دونوں بلاکوں کے بی ڈی او اور سی او موجود تھے۔ کانگریس بلاک صدر محمد اشتیاق، مکھیا شیو اوراؤں، عبداللہ انصاری، یاسمین، سریتا دیوی، اجیت سنگھ، دلیپ سنگھ، جمیل ملک اور دیگر لیڈران موجود تھے۔
