رانچی سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش نے عام زندگی کو درہم برہم
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 19 جون (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں 24 جون تک بارش ہوگی، جب کہ ریاست کے رانچی سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش نے عام زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔ رانچی، کھونٹی، ہزاری باغ، لوہردگہ، گملا سمیت کئی اضلاع میں شدید بارش کی وجہ سے راجدھانی رانچی میں بجلی کی حالت ابتر ہوگئی ہے۔ کئی علاقوں میں بجلی کی بندش اور کم وولٹیج کا مسئلہ رہا۔
ان جگہوں پرزیادہ بارش ہوئی
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں سب سے زیادہ بارش کھونٹی ضلع کے اڑکی میں 155.8 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ رانچی میں 47.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ جب کہ جمشید پور میں 68.8 ملی میٹر، ڈالٹن گنج میں 3، بوکارو میں 20.6، چائباسا میں 23 ملی میٹر، دیوگھر میں 21، ہزاری باغ میں 22، کھونٹی میں 19.5، لاتیہار میں 24.5، سرائیکیلا-کھرساون میں 54 اور سمڈے میں 63 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ مغربی بنگال اور آس پاس کے علاقوں میں ایک کم دباؤ کا ایریا ہے جو جھارکھنڈ کو جنوبی سے شمالی حصوں کی طرف عبور کر رہا ہے۔ اس کے اثر سے ریاست کے کئی اضلاع میں بہت تیز بارش ہو رہی ہے۔ تاہم آنے والے ایک دو روز میں بارش کم ہو جائے گی۔ یہاں جمعرات کی صبح سے ہی رانچی اور آس پاس کے علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ اس دوران 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا بھی چل رہی ہے۔رانچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس، جمشید پور میں 26.4، ڈالٹن گنج میں 29.3، بوکارو میں 30.2 اور چائباسا میں 27 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔
موسلا دھار بارش سے معمولات زندگی متاثر، کھونٹی آبشار میں پانی کا تیز بہاو
24 گھنٹوں میں 98.76 ملی میٹر بارش
کھونٹی، 19 جون (ہ س)۔ گزشتہ دو دنوں سے مسلسل بارش نے ضلع کھونٹی کے لوگوں کی معمولات زندگی درہم برہم کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ضلع کھونٹی کو ریڈ زون قرار دیتے ہوئے تیز بارش اور تیز ہواؤں کی وارننگ جاری کی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ضلع کے تمام اسکولوں میں 12ویں جماعت تک چھٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ موسلادھار بارش کے باعث علاقے کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے۔ ضلع کی تمام مشہور آبشاریں جن میں پیروانگھاگھ، پنچ گھاگھ، سپتدھرا، الونگ، پانڈوپڑنگ، ریمکس شامل ہیں، خطرناک نظر آ رہے ہیں۔ کھیت اور کھلیان بھی کناروں تک بھر گئے ہیں۔ مسلسل بارش کے باعث نالوں کا پانی سڑکوں اور گھروں میں بہنا شروع ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک تقریباً نہیں ہے۔ کرشی وگیان کیندر کے ماہر موسمیات ڈاکٹر راجن چودھری نے بتایا کہ مانسون ضلع کھونٹی میں فعال ہو گیا ہے۔ جمعرات کو ضلع میں دن اور رات بارش ہوگی۔ جمعہ کی صبح سے بارش میں کمی آئے گی۔ ضلع میں گزشتہ دو دنوں میں 98.76 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ آئندہ پانچ دنوں کے دوران چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ مطلع ابر آلود رہے گا اور درجہ حرارت 3.4 ڈگریسیلسیسگگرے گا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25.26 ڈگری سیلسیساور کم سے کم درجہ حرارت 23.24 ڈگری سیلسیس رہے گا۔
کھونٹی کا بنئی پل ٹوٹ گیا، کھونٹی-سمڈیگا مین روڈ پر ٹریفک رک گئی
کھونٹی، 19 جون (ہ س)۔ کھونٹی-سمڈیگا مین روڈ پر پیلول گاوں کے نزدیک بنئی ندی پر بنے پل کا درمیانی حصہ منہدم ہو گیا، جس کی وجہ سے اس راستے پر ٹریفک مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ہے۔ یہ پل دارالحکومت رانچی کو کھونٹی، سمڈیگا اور اڈیشہ، چھتیس گڑھ سمیت دیگر ریاستوں سے جوڑتا ہے۔ نیز، بابا امریشور دھام جانے کے لیے یہ سب سے آسان راستہ ہے۔اہل علاقہ کے مطابق پل کی حالت کئی روز سے خستہ تھی۔ اس کے باوجود اس پر بھاری گاڑیاں چلتی رہیں۔ گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے جمعرات کی صبح اس پل کا ایک حصہ اچانک گرنے سے اس میں دراڑیں پڑ گئیں۔ اس دوران ایک ٹرک درمیان میں پھنس گیا۔تاہم کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔ ٹریفک مکمل طور پر درہم برہم ہوگئی ہے۔ ٹریفک کو متبادل راستوں سے چلایا جا رہا ہے۔ گاوں والوں کا کہنا ہے کہ یہ پل تقریباً دس بارہ سال پہلے بنایا گیا تھا۔ تعمیر کے دوران معیار کا خیال نہیں رکھا گیا اور کروڑوں کی لاگت سے بنایا گیا پل گر گیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بروقت مرمت نہ ہونے کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ معلوم ہوا ہے کہ اس راستے سے روزانہ سینکڑوں گاڑیاں کھونٹی، سمڈیگا اور آس پاس کے دیہاتوں سے گزرتی ہیں۔ اب لوگوں کو متبادل راستے سے سفر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ دارالحکومت رانچی کو کھونٹی، سمڈیگا اور اڈیشہ، چھتیس گڑھ سمیت دیگر ریاستوں سے جوڑنے والا اہم پل ہے۔
ندی میں گرا گندم سے لدا ٹرک
کوئلہ اٹھانے گیا ٹرک بھی نالے میں ڈوبا
لاتیہار ،19؍جون: گزشتہ 24 گھنٹوں سے ہونے والی بارش کے بعد بارش کا خوفناک روپ نظر آنا شروع ہوگیا ہے۔ اس بارش کی وجہ سے دو ٹرک ندی میں ڈوب گئے۔ تاہم خوش قسمتی سے کسی شخص کو نقصان نہیں پہنچا۔ دونوں ٹرک ضلع کے مختلف مقامات پر ڈوب گئے۔پہلا واقعہ لاتیہار اور منیکا کے درمیان این ایچ پر بنائے گئے ڈائیورشن پر پیش آیا۔ جہاں ایک ٹرک بے قابو ہو کر ندی میں جا گرا۔ بعد میں جب موڑ ٹوٹنے کے بعد نید کے پانی کی سطح کم ہوئی تو ٹرک نظر آنے لگا۔ تاہم سڑک کی تعمیر کے کام میں مصروف کمپنی کی جانب سے متبادل کے طور پر ایک نیا ڈائیورژن تیار رکھا گیا تھا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمدورفت متاثر نہیں ہوئی۔ لیکن گندم سے لدا ٹرک پانی میں ڈوبنے سے بھاری نقصان ہوا ہے۔درحقیقت لاتیہار سے پلاموں تک فور لین سڑک کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ جس کی وجہ سے پکی سڑک کو چوڑا کرنے کے لیے کئی مقامات پر ڈائیورژن بنائے گئے ہیں۔ لاتیہار اور منیکا کے درمیان ڈوموہن ندی کے قریب ایک موڑ بھی بنایا گیا تھا۔ لیکن موڑ میں نکاسی کا مناسب نظام نہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ 24 گھنٹوں سے ہونے والی موسلادھار بارش کے باعث ندی کا پانی موڑ کے اوپر سے بہنے لگا۔ اس دوران وہاں سے گندم سے لدا ٹرک گزر رہا تھا۔ اس میں گر گیا۔
مسلسل بارش کے باعث چانڈل ڈیم میں پانی کی سطح میں اظافہ
11 ریڈیل گیٹ کھول دیے گئے
سرائے کیلا، 19 جون:۔ مسلسل بارش کے باعث چانڈل ڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ڈیم کے کل 13 ریڈیل گیٹس میں سے 11 کو کھول دیا گیا ہے۔ ان میں سے 9 ریڈیل گیٹ تین میٹر کے حساب سے اور دو ریڈیل گیٹ دو میٹر کے حساب سے کھولے گئے ہیں۔ اس وقت ڈیم میں پانی کی سطح 181.50 میٹر ہے جو مسلسل بڑھ رہی ہے۔ جس رفتار سے ڈیم کے پانی کی سطح بڑھ رہی ہے اس سے ڈیم کے بے گھر ہونے والوں کے دلوں کی دھڑکنیں بڑھ رہی ہیں۔ ڈیم کے زیر آب آنے والے دیہاتوں کے ڈوبنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ مسلسل بارش کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگی درہم برہم ہے۔ لوگوں کو روزمرہ کے کام نمٹانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔ موسلا دھار بارش سے کسانوں کو بھی نقصان کا سامنا ہے۔ کھیتوں میں کھڑی سبزیوں کی فصلیں بھی تباہ ہو رہی ہیں۔ دریا بڑھ رہے ہیں۔ کرکاری ندی کا پانی ٹکر پل تک پہنچ گیا ہے۔ سون ریکھا ندی بھی بلند ہورہی ہے۔ اسی دوران آگاسیہ سے دیولٹنڈ تک سڑک پر دو مقامات پر درخت گرنے سے ٹریفک میں خلل پڑا۔ بارش کے باعث علاقے میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ اچا گڑھ بلاک کے ملن چوک میں جمعرات کی شام تین دن کے بعد بجلی بحال کر دی گئی۔
بوکارو میں تینو گھاٹ ڈیم کے دو ریڈیل گیٹ کھول دیے گئے
ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں کو الرٹ کر دیا گیا
بوکارو، 19 جون:۔ ضلع میں گزشتہ دو دنوں سے مسلسل بارش کی وجہ سے تینو گھاٹ ڈیم کے دو ریڈیل گیٹ صبح 9 بجے کے بعد کھول دیے گئے۔ دونوں ریڈیل گیٹ کھول کر دوسرے ڈیم سے 2200 کیوسک پانی دامودر ندی میں چھوڑا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے لوگوں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ دراصل دمودر ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں کو بھی اس کی اطلاع دی گئی ہے۔ اس بارے میں سرکاری محکمے کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ ضرورت پڑنے پر مزید ریڈیل گیٹ کھولے جائیں گے۔ مسلسل بارش کے باعث ڈیم کا گیٹ کھول دیا گیا ہے۔ بوکارو ضلع انتظامیہ نے اس بارے میں دریا کے کنارے رہنے والے لوگوں کو آگاہ کیا ہے۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ دریا کے کنارے نہ جائیں۔ معلوم ہوا ہے کہ دمودر ندی کے کنارے کئی گاؤں اور گھنی آبادی ہے۔ جس کی وجہ سے بغیر اطلاع ڈیم کا پانی چھوڑنے سے حادثے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈیم کا گیٹ کھولنے سے پہلے مختلف ذرائع سے دامودر ندی کے کنارے رہنے والے لوگوں کو یہ اطلاع دی گئی ہے۔
مسلسل بارش سے گڑھوا میں کوئل ندی کی آبی سطح میں اضافہ
کنسٹرکشن کمپنی کا دو کروڑ کا سامان پانی میں بہہ گیا
گڑھوا/پلاموں ،19؍جون: ضلع میں گزشتہ دو دنوں سے جاری موسلادھار بارش کی وجہ سے زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ موسلادھار بارش کی وجہ سے گڑھوا اور پلاموں ضلع کو جوڑنے والی کوئل ندی کی پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ ندی میں پانی کی سطح میں اچانک اضافہ ہونے سے زیر تعمیر پل کا کچھ حصہ اور تعمیراتی کمپنی کا تمام سامان بہہ گیا۔ جس کی وجہ سے کمپنی کو دو کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
پلاموںکے شنکھا سے گڑھوا ضلع کے کھجوری تک سڑک کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ شیوالیا کمپنی تعمیراتی کام کر رہی ہے۔ کوئل ندی اس سڑک کے بیچ میں ہے جو دونوں اضلاع کو جوڑتی ہے۔ کمپنی کوئل ندی پر پل بنا رہی ہے۔
ڈی جی جنریٹر اور ٹریکٹر بھی بہہ گئے
موسلا دھار بارش کے درمیان بدھ کی دیر رات ندی میں پانی کی سطح اچانک بڑھ گئی اور پل کے تعمیراتی کام کا تمام سامان ندی کے تیز بہاؤ میں بہہ گیا۔ جس میں کمپنی کو تقریباً دو کروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ کمپنی کا ٹریکٹر بھی ندی کے تیز بہاؤ میں بہہ گیا۔ خوش قسمتی سے ڈرائیور نے کسی طرح اپنی جان بچائی۔
