ہومJharkhandوقف ترمیمی بل : ہمارے آئینی اور مذہبی حقوق پر حملہ:جنید انور

وقف ترمیمی بل : ہمارے آئینی اور مذہبی حقوق پر حملہ:جنید انور

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ ، 21؍جنوری: مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (JPC) نے جھارکھنڈ اور مغربی بنگال کے دانشوروں، مذہبی اسکالرز اور سماجی اور سیاسی ماہرین کے درمیان وقف ترمیمی بل 2024 پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے کولکتہ کے ہوٹل ITC سونار میں ایک اہم میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اس میٹنگ میں دونوں ریاستوں کے کئی ممتاز سماجی کارکنان، مذہبی اسکالرز اور سیاسی ماہرین نے شرکت کی۔میٹنگ میں جھارکھنڈ انجمن کنوینر جنید انور نے واضح طور پر کہا کہ وقف بل میں مجوزہ ترمیم آئین کی طرف سے فراہم کردہ سماجی اور مذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کا مسئلہ مکمل طور پر مذہبی ہے، اس ترمیم کے ذریعے ہمارے مذہبی حقوق کو چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے، جسے ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ یہ بل ہمیں ہمارے اثاثے کے استعمال کیلئے باہر کے لوگوں سے اجازت لینے کیلئے مجبور کریگا۔جو ناقابل قبول ہے۔جھارکھنڈ وقف بورڈ کے رکن ابرار احمد نے کہا کہ وقف کے لیے کافی قوانین پہلے سے موجود ہیں۔ نئی ترامیم کے بجائے پرانے قوانین کے نفاذ پر توجہ دی جائے۔میٹنگ میں امارت شرعیہ جھارکھنڈ اور بہار کے نمائندوں نے بھی اس بل کی سخت مخالفت کی۔ رانچی وارڈ 23 کی کونسلر ساجدہ خاتون، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی نوجوان لیڈر گلفشا شانی، اور اسلام ادریسی نے بھی اس بل کے خلاف آواز اٹھائی۔اس موقع پر جھارکھنڈ کی کئی دیگر بااثر شخصیات جیسے محمد شکیل ، خالد سیف اللہ، اور مفتی انور قاسمی نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔تمام مقررین نے متفقہ طور پر وقف ترمیمی بل 2024 کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا اور اسے ہمارے آئینی اور مذہبی حقوق پر حملہ قرار دیا۔ اجلاس میں اس بل کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version