کارپوریشن نے پروجیکٹ کی تیاری شروع کر دی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 23 نومبر:۔ رانچی میونسپل کارپوریشن نے شہر بھر سے تجاوزات کو ہٹانے کے بعد خالی کی گئی زمین کو تیار کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ کارپوریشن ان خالی جگہوں کو کارآمد ڈھانچے جیسے کہ واک ویز، شیلٹرز، لیبر شیڈز، پارکنگ زونز اور چھوٹے سبز باغات میں تبدیل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
میونسپل ایڈمنسٹریٹر سوشانت گورو کی طرف سے شروع کی گئی، شہر کو صاف ستھرا اور منظم رکھنے کے لیے مسلسل انسداد تجاوزات مہم جاری ہے۔ کارپوریشن کی توجہ اب ان کلیئر شدہ زمینوں کے بہترین استعمال پر مرکوز ہے تاکہ مقامی باشندوں کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے۔
واک ویز اور گرین زون کے منصوبے
کارپوریشن کئی بڑی سڑکوں کے ساتھ واک ویز اور چھوٹے گرین زون کی تعمیر پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ جہاں بھی جگہ خالی ہوگی وہاں پیدل چلنے والوں کے لیے محفوظ راستے اور چھوٹے سبز باغات تیار کیے جائیں گے۔
تین بڑے راستوں پر واک ویز بنائے جا رہے ہیں:
- نیو مارکیٹ چوک سے منی ٹرانسفر اسٹیشن برج تک ہرمو – لاگت: روپئے 2,71,58,400
- دریائے بھسور پل سے ڈبڈیہ فلائی اوور تک – لاگت: روپئے 1,91,39,000
- میڈیکا چوک سے بوٹی موڈ چوک تک – لاگت: روپئے 2,00,96,700
- مدھوکم BSUP ہاؤسنگ کیمپس کی باؤنڈری وال کے قریب واک وے – لاگت: روپئے 29,36,500
دوبارہ قبضے کو روکنے اور زمین کی حفاظت کے لیے کئی علاقوں میں باؤنڈری والز تعمیر کی جا رہی ہیں۔
اہم مقامات اور اخراجات: - مورابادی الیکٹرک سب اسٹیشن کے قریب – روپئے 20,68,400
- وارڈ 11، قصائی محلہ – 23,79,850 روپے
- کسم وہار روڈ نمبر 9 – روپئے 38,65,800
- مورابادی رجسٹری آفس کے قریب – روپئے 58,88,800
- وارڈ 48، بڑا گھگھرا – 28,27,100 روپے
شیلٹر ہومز اور لیبر شیڈز کی تعمیر
کارپوریشن کئی سماجی طور پر اہم تعمیرات بھی کر رہی ہے۔ ان میں شیلٹر ہومز اور لیبر آنر سنٹرز شامل ہیں۔
کارپوریشن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف شہر کی شکل بہتر ہوگی بلکہ عوامی سہولیات میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس پورے منصوبے کو شہری انفراسٹرکچر کو جدید بنانے اور اس سے استفادہ کرنے کی طرف ایک بڑا قدم سمجھا جاتا ہے۔
