اپوزیشن نے آڈیو ریکارڈنگ کی جانچ کے لیے CBI سے تحقیقات کا مطالبہ کیا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 11 دسمبر:۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے سردیوں کے اجلاس کے جمعرات کے روز دن بھر الزام-جواز اور شور شرابے کے درمیان گزرا۔
اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے کانگریس رکن ممتا دیوی کے مبینہ آڈیو ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے اسمبلی میں ہنگامہ مچایا، جس میں ممتا دیوی نے صحت وزیر عرفان انصاری پر نرسنگ کالج کی این او سی کے بدلے 5 لاکھ روپے مانگنے اور کام روکنے کا الزام لگایا تھا۔ مرانڈی نے کہا کہ ان کے پاس مبینہ گفتگو کی ریکارڈنگ موجود ہے اور اس معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے فارنزک جانچ اور ضرورت پڑنے پر CBI کی تحقیقات کرائی جائیں۔
حکومت کا موقف
پارلیمانی امور کے وزیر رادھا کرشن کشنور نے اپوزیشن کے سوالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ کانگریس پارٹی کے اندرونی معاملات سے متعلق ہے اور تنظیمی سطح پر ہی اس کی جانچ کی جا رہی ہے۔حکومت نے واضح کیا کہ اسمبلی میں اس موضوع پر بحث کرنا مناسب نہیں۔اپوزیشن اس جواب سے مطمئن نہیں ہوئی اور مسلسل ہنگامہ کے باعث اسمبلی کی کارروائی کچھ دیر کے لیے معطل کر دی گئی۔
معاملے کی تفصیلات
یہ تنازعہ چند دن قبل صوبائی دفتر میں ہونے والی ایک میٹنگ کے دوران سامنے آیا۔وزیر عرفان انصاری کے خلاف مبینہ طور پر کہا گیا کہ نرسنگ کالج کی منظوری کے لیے پیسے لینے کے باوجود فائل آگے نہیں بڑھائی گئی۔اس میٹنگ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ حکومت میں مبینہ بدعنوانی کو بے نقاب کرتا ہے، جبکہ حکومتی حلقے اسے تنظیمی اختلافات بتا کر ٹالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
