رانچی سول کورٹ 7 فروری کو سزا سنائے گی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 7 فروری:۔ رانچی سول کورٹ نے ایک خاتون کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل کرنے کے تین ملزمان کو مجرم قرار دیا ہے۔ ایڈیشنل سول جج امیت شیکھر کی عدالت نے تمام ملزمان کی سزا کے نکتہ پر سماعت کے لیے 15 فروری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عدالت نے لکشمن منڈا، رام چندر منڈا اور سکھلال منڈا کو مجرم قرار دیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق 20 فروری 2021 کو پولیس نے دشام فال کے علاقے کے جنگل سے ایک خاتون کی لاش برآمد کی۔ لاش کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ خاتون کو پہلے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر گلا کاٹ کر قتل کیا گیا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ لاش کی شناخت نہ ہو سکے، ملزمان نے اس پر پیٹرول چھڑک کر اسے جلا دیا۔اس گھناؤنے جرم کا انکشاف پولیس نے فون کال کے ذریعے کیا۔ 17 فروری کو خاتون بنڈو بینک میں رقم نکالنے گئی تھی۔ لیکن بینک سے رقم نہیں نکالی گئی۔ اس کے بعد اس نے اپنے جاننے والوں ملزم لکشمن منڈا اور سکھلال منڈا کو بلایا اور دو ہزار روپے قرض مانگا۔لکشمن نے رقم دینے پر رضامندی ظاہر کی اور کہا کہ رقم گھر پر ہے اور اسے لینے کے لیے جانا پڑے گا۔ پیسے دینے کے بہانے ملزم لکشمن منڈا اور سکھلال منڈا اس عورت کو بائیک پر ہیساپیڈی کولابورو گاؤں کے جنگل میں لے گئے، جہاں ملزم رام چندر منڈا اور سنجے ٹوٹی پہلے سے موجود تھے۔تمام ملزمان نے جنگل میں خاتون کی عصمت دری کی۔ ارتکاب جرم کے بعد تمام ملزمان فرار ہو گئے۔ خاتون کی آدھی جلی ہوئی لاش ملنے کے بعد پولیس ٹیم نے قریبی تھانوں میں درج خاتون کی گمشدگی کی رپورٹ کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دیں۔اسی دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایک خاتون 17 فروری سے لاپتہ ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون کے اہل خانہ سے رابطہ کیا اور اس کے موبائل نمبر سے کال کی تفصیلات حاصل کیں جس کے بعد وہ مجرموں تک پہنچ گئے۔ تمام ملزمان دشمفل تھانے کے تحت ہیساپیڈیہی کے رہائشی ہیں۔
