الیکشن کمیشن ہمیشہ ووٹروں کے ساتھ کھڑا تھا، ہے اور ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا: گیانیش کمار
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 12 اپریل : ہندوستان کے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے اپنے جھارکھنڈ کے دورے کے دوران کہا کہ انہوں نے یہاں آ کر اس عظیم ریاست کے عوام سے ملاقات کی اور محسوس کیا کہ جھارکھنڈ میں جمہوریت کی جڑیں بہت مضبوط ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہر 18 سال سے زائد عمر کا شہری ووٹر بننا چاہیے تاکہ وہ جمہوریت کے اس عظیم عمل میں اپنا کردار ادا کر سکے۔
الیکشن کمیشن ہمیشہ ووٹروں کے ساتھ کھڑا ہے
گیانیش کمار نے رام گڑھ میں سی سی ایل گیسٹ ہاؤس کے آڈیٹوریم میں رضاکاروں کے ساتھ ایکسپرینس شیئرنگ پروگرام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن ہمیشہ ووٹروں کے ساتھ کھڑا تھا، ہے اور ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر ایک بوتھ لیول آفیسر کا تقرر کیا جاتا ہے اور ہر سیاسی پارٹی کو اپنے بوتھ پر بوتھ لیول ایجنٹ کو نامزد کرنے کا حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص کو انتخابی رجسٹریشن آفیسر کے فیصلے پر اعتراض ہو، تو وہ اس فیصلے کے خلاف ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کے پاس اپیل کر سکتا ہے۔
جھارکھنڈ میں ووٹر لسٹ مکمل طور پر درست
گیانیش کمار نے جھارکھنڈ کی انتخابی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی ووٹر لسٹ مکمل طور پر درست ہے اور کوئی بھی اپیل زیر التوا نہیں ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست میں انتخابی عمل بہت مضبوط اور شفاف ہے۔
ای وی ایم پر سال اٹھانے کا کوئی جواز نہیں
اس کے علاوہ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جھارکھنڈ کے انتخابات ای وی ایم (الیکٹرانک ووٹنگ مشین) کے ذریعے محفوظ اور مکمل طور پر ہیک پروف ہیں، جس پر کسی کو بھی سوال اٹھانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں انتخابات کا عمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہتا ہے اور ووٹرز کے جوش و خروش میں کوئی کمی نہیں آئی۔ گیانیش کمار نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جھارکھنڈ میں ہر سیاسی جماعت کے پاس اپنے پولنگ ایجنٹس کو بوتھ پر رکھنے کا اختیار ہے اور ووٹر لسٹ میں کسی کا نام شامل کرنے یا نکالنے کے لئے ان کی رضامندی ضروری ہے۔دورے کے دوران، جھارکھنڈ کے چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ اسسٹنٹ الیکشن کمشنر ڈاکٹر نیہا، رام گڑھ کے ڈی سی چندن کمار، ایس پی اجے کمار اور انتخابی عمل سے وابستہ افسران بھی موجود تھے۔ ان کا دورہ ایک مذہبی اور ذاتی نوعیت کا تھا، تاہم ضلعی انتظامیہ نے ان کی حفاظت کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے۔
