رورکیلا میں اس کا علاج چل رہا تھا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 2 جون:۔ چائباسہ میں نکسلی تصادم میں زخمی ہونے والے جوان کو بہتر علاج کے لیے رانچی لایا گیا ہے۔ سیکورٹی فورس کا جوان سنیل کمار 30 مئی کو چائی باسا ضلع میں نکسلیوں کے ساتھ تصادم کے دوران شدید زخمی ہو گیا تھا، اسے علاج کے لیے پہلے رورکیلا میں داخل کرایا گیا تھا، لیکن ان کی حالت بہتر نہیں ہو رہی تھی، جس کی وجہ سے انھیں بہتر علاج کے لیے رانچی کے راج ہسپتال لایا گیا تھا۔ زخمی جوان کو راؤرکیلا سے رانچی لے جایا گیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سی آر پی ایف کوبرا جوان سنیل کمار 29 مئی کو چائ باسہ میں جاری سرچ آپریشن میں شامل تھا اور اسی دوران وہ آئی ای ڈی دھماکے کی زد میں آ گیا۔ جس کے بعد جوان کو روڑکیلا بھیج دیا گیا۔ لیکن وہاں ان کی حالت بگڑتی رہی، جس کے بعد انہیں بہتر علاج کے لیے رانچی کے راج ہسپتال لایا گیا۔ جوان کو ہوائی جہاز سے رانچی ایئرپورٹ پہنچایا گیا، جس کے بعد اسے ایئرپورٹ سے گرین کوریڈور بنا کر راج ہسپتال لایا گیا۔ غور طلب ہے کہ جھارکھنڈ اور اڈیشہ پولیس کی طرف سے مغربی سنگھ بھوم ضلع کے جرائی کیلا تھانے کے تحت ترلپوسی میں مشترکہ آپریشن کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں جمعہ کو ضلع پولیس اور سی آر پی ایف کی کوبرا بٹالین-209 اور نکسلیوں کی مشترکہ ٹیم کے درمیان انکاؤنٹر شروع ہوا۔ واقعہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آفس کی طرف سے بتایا گیا کہ 30 مئی 2025 کو دوپہر 12 بجے کے قریب جرائی کیلا پولیس اسٹیشن کے تحت تریلپوسی کے آس پاس پہاڑی جنگلاتی علاقے میں ممنوعہ نکسل تنظیم سی پی آئی (ماؤسٹ) کے جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان انکاؤنٹر ہوا۔ انکاؤنٹر کے دوران سیکورٹی فورسز کو مغلوب ہوتے دیکھ کر نکسلیوں نے جنگل اور پہاڑ کا فائدہ اٹھایا اور فرار ہوگئے۔
