جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10فروی: جھارکھنڈ اسٹوڈنٹ یونین کے صدر ایس علی کرامک اور ایجوکیشن سکریٹری نے چیف منسٹر اور متعلقہ وزیر کو ایک مطالبہ خط پیش کیا، جس میں مسلمانوں کے تہواروں کی تعطیلات میں اضافہ اور اردو اسکولوں کے لیے الگ سے چھٹیوں کا ٹیبل جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایس علی نے خط میں بتایا کہ ریاستی بھاشہ کے محکمہ اور جھارکھنڈ ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ کونسل کی طرف سے بتدریج انتظامی اصلاحات اور ریاستی سرکاری ملازمین اور سرکاری اور امداد یافتہ اسکولوں کے لیے جاری کردہ سال 2025 کے لیے چھٹیوں کے جدول میں عید، بقرعید محرم جیسے اہم مسلم تہواروں کی تعطیلات میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ شب برات، چہلم، الوداع جمعہ وغیرہ جیسے اہم تہوار ریاستی تعطیلات کی فہرست میں شامل نہیں ہیں، جب کہ ریاست کے قیام کے بعد سے ہی اردو اسکول اور مسلم طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کے لیے الگ الگ تعطیلات کا جدول جاری کیا گیا ہے، لیکن اس وقت جاری کردہ تعطیلات کے جدول میں کافی فرق اور عدم مساوات ہے، جہاں عام تہواروں کی تعطیلات کے لیے مزید دن دیے گئے ہیں۔ دوسری طرف امت مسلمہ کے اہم تہوار عید، بقرعید کی چھٹی صرف ایک دن ہے، محرم کی چھٹی مبہم ہے اور دوسری طرف شب براٗت، الوداع جمعہ، چہلم کی تعطیلات کے لیے مسلم اساتذہ کو ضلع کا محتاج بنا دیا گیا ہے، جو کہ کہیں سے بھی جائز نہیں اور برابری کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے حکومت اور متعلقہ محکمہ کے سکریٹری سے مطالبہ کیا کہ پہلے کی طرح مسلم ملازمین اور اردو اسکولوں کے لیے علیحدہ چھٹی کا ٹیبل جاری کیا جائے۔ جس میں مسلمانوں کے تہواروں اور اہم تہواروں کی تعطیلات میں اضافہ بھی شامل ہے تاکہ سرکاری اساتذہ، ملازمین اور طلباء بھی اہم تہواروں کو خوشی اور جوش و خروش سے منا سکیں۔
