جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،13؍فروری: آج، جھارکھنڈ کے 24 اضلاع کے فعال رضاکارانہ خون عطیہ کرنے والے منتظمین/خون کے عطیہ کرنے والی تنظیموں اور رکتویروں کا پہلا ایک روزہ جھارکھنڈ ریاستی سطح کا کنونشن رانچی پریس کلب میں منعقد کیا گیا، جس میں جھارکھنڈ بھر کے تقریباً تمام اضلاع سے خون عطیہ کرنے والے نمائندے شامل تھے۔پروگرام کے مہمان خصوصی رانچی کے سول سرجن ڈاکٹر پربھات کمار تھے، پروگرام کی صدارت رانچی کے ندیم خان نے کی، جب کہ اس کی نظامت رانچی کے سورج جھنڈائی اور ہرش وردھن نے کی، موضوع کا تعارف رام گڑھ کے وویکانند ورما نے کیا، شکریہ کی تجویز بوکارو کے شبیر انصاری نے کی۔پروگرام میں خون کے عطیات سے متعلق 15 نکاتی تجویز متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں ڈونر کارڈ شروع کیا جائے، خون کے عطیات میں عوام میں بیداری پیدا کیا جائے، خون کے عطیہ کی ریفریشمنٹ 25 روپے سے بڑھا کر 250 روپے کی جائے، داخل مریضوں کے لیے خون کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، 24 اضلاع کے تمام سرکاری بینکوں میں بلڈ ڈونیشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ریاست بھر میں تھیلسمیا -سکل سیل بچوں میں بڑھ رہی ہے۔ اس کا مقصد ٹھوس علاج کے ساتھ خون کی دستیابی کو یقینی بنانا ہے جو کہ فی الحال عملی طور پر کم ہے، جھارکھنڈ بھر میں ریڈ کراس سوسائٹی کے موجودہ کام کا آڈٹ اور عملی طور پر خون کے تمام اجزاء مفت دستیاب ہونے چاہئیں، جھارکھنڈ کے سرکاری بلڈ بینک کو انسانی بنیادی ڈھانچے سے آراستہ کیا جانا چاہیے، حکومت کے حکم کے مطابق ہر سال 4 مرتبہ خون کا عطیہ کیا جانا چاہیے۔ فعال خون عطیہ کرنے والی تنظیموں اور منتظمین کے ساتھ 3 ماہ میں یقینی بنایا، فعال منظور کیے گئے دیگر مسائل میں خون کے عطیہ کرنے والوں کو صحت کی ضمانت سے جوڑنا، غیر انسانی، غیر عملی اور ناشائستہ زبان میں مبتلا کچھ افراد، جھارکھنڈ بھر کے بلڈ بینکوں اور جیسیکس میں برسوں سے تعینات افراد/ اہلکاروں کو فوری طور پر ہٹاناسمیت دیگر شامل ہیں۔نمائندہ سیشن کی شروعات گرڈیہہ کے انوپ کمار، دھنباد کی للیتا چوہان، ورکم ورنوال، ایسٹ سنگھ بھوم کے سپن کمار مہتو، شاستری چندرمہتو، بھوشن چندر مہتو، انجینئر شاہنواز عباس، ڈاکٹر دانش رحمانی، محمد فہیم ، افسر خان، ساجد عمر، ندیم خان، منور علی بھٹو وغیرہ شامل تھے۔
