صد فیصد وقت ریاست کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کے مقصد کیلئے وقف تھا: اسپیکر
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 مارچ:۔ جھارکھنڈ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے آخری دن ریاست میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپوزیشن سخت موقف اختیار کیا۔ ایوان کے باہر سےلے کر اندر تک احتجاج ہوا۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن امن و امان پر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کا خطاب ہوا، جس کے بعد بجٹ اجلاس کا اختتام ہوگیا۔
وزیر اعلیٰ کا اظہار تشکر
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے چھٹے جھارکھنڈ اسمبلی اجلاس کے اختتام پر ایوان سے خطاب کیا۔ اجلاس کے کامیاب انعقاد پر تمام معزز ممبران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے آنے والے تہواروں کی سبھی کو مبارکباد دی۔
ایوان کے وقت کا صحیح استعمال تاریخی ہے
اپنی اختتامی تقریر میں، جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ چھٹی جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی کا دوسرا (بجٹ) اجلاس 24 فروری سے 27 مارچ تک کل 20 ورکنگ میٹنگوں کے بعد جمعرات کو اختتام پذیر ہوا۔ یہ بجٹ سیشن کئی زاویوں سے بہت شاندار تھا۔ ایک طویل وقفے کے بعد جس طرح تمام اراکین نے مل کر ایوان کے وقت کو استعمال کیا وہ تاریخی ہے۔ اس بجٹ اجلاس میں ایوان میں صرف چند منٹوں یا گھنٹوں کے لیے خلل پڑا، لیکن ریاست کے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے مقصد سے 100 فیصد وقت صرف ہوا۔ یہ حکمران اور اپوزیشن دونوں جماعتوں کے تعاون کی وجہ سے ممکن ہوا۔ انہوں نے اراکین سے کہا کہ اسپیکر کے طور پر اپنے دور میں، انہوں نے ہمیشہ اس بات کو یقینی بنایا کہ اراکین ریاست کے حتمی خود مختار، عام لوگوں کے جذبات کا ایوان کے ذریعے اظہار کریں۔ ایسے میں یہ کرسی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی آزادی اظہار کو برقرار رکھیں۔
1 لاکھ 45 ہزار 400 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا
اسپیکر رابندر ناتھ مہتو نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک نوجوان ریاست ہے۔ ہم نے یہاں قدرتی وسائل کی فراوانی کے مطابق ترقی نہیں کی۔ اگر اس نوجوان ریاست کے نوجوان لیڈروں میں حوصلے بلند ہوں گے تو یقیناً ایک بہتر ریاست تشکیل پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے مالی سال 2025-26 کے لیے 1 لاکھ 45 ہزار 400 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ پیش کیا جسے ایوان نے منظور کر لیا۔ بجٹ تقریر میں ایک اہم نکتہ یہ تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے اخراجات مسلسل کم ہو رہے ہیں اور سرمائے کے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ سپیکر نے کہا کہ گورنر نے اپنے خطاب میں جس عوامی خدمت کا ذکر کیا ہے وہ حکومت کی سکیموں میں جھلکتی ہے۔سپیکر نے کہا کہ کچھ ممبران نے جوابات کے مواد کے بارے میں شکایت کی ہے، وہ اسے بھی سنجیدگی سے لیتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ محکموں کو ممبران کے سوالات کے درست اور منطقی جوابات دینے چاہئیں۔ نیز وزیر کی طرف سے ایوان کے فلور پر دی گئی یقین دہانیوں پر سنجیدگی سے عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔ آخر میں انہوں نے سیشن کے کامیاب انعقاد پر سب کا شکریہ ادا کیا اور انہیں تہوار کی مبارکباد دی۔
