ہومJharkhandآئین کی تمہید سے ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرازم‘ کے الفاظ ہٹانے کا مطالبہ...

آئین کی تمہید سے ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرازم‘ کے الفاظ ہٹانے کا مطالبہ خلافِ آئین ہے: سپریو

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،28 جون:۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کیے گئے گہرے ووٹر نظرثانی پروگرام کی مخالفت کی ہے۔ پارٹی کا الزام ہے کہ یہ قدم بہار میں افراتفری کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش ہے، تاکہ صدر راج کا راستہ تیار کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی جے ایم ایم نے آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسابلے کے اس بیان کی بھی مخالفت کی ہے، جس میں انہوں نے آئین کے دیباچے سے سوشلزم اور سیکولرازم کے الفاظ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ جے ایم ایم کے مرکزی جنرل سکریٹری سپریو بھٹاچاریہ نے ہفتہ کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس کا یہ مطالبہ خلاف آئین ہے۔ اس کا مقصد ملک کی معاشی، سماجی اور سیاسی طاقت کو مٹھی بھر لوگوں تک محدود کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدھار کارڈ اور ای پی آئی سی نمبر کو بھی جگہ نہیں دی گئی ہے کیونکہ بہار میں شروع ہونے والے گہرے ووٹر ریویژن پروگرام میں دستاویزات ہیں۔ اس سے غریبوں، دلتوں اور ووٹروں کے نام مٹ جائیں گے جو بہار سے پیسہ کمانے گئے ہیں، جس کا براہ راست فائدہ بی جے پی کو ہوگا۔
بہار انتخابات میں جے ایم ایم اپنا کردار مضبوطی سے ادا کرے گی
بہار میں انڈیا الائنس کی طرف سے سیٹ شیئرنگ کے سوال پر مسٹر بھٹاچاریہ نے کہا کہ جے ایم ایم مہاگٹھ بندھن اور ہیمنت سورین کی قیادت میں بہار میں پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیٹ شیئرنگ کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن جے ایم ایم اپنا کردار مضبوطی سے ادا کرے گی۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version