ریاستوں کو 1939 کروڑ کے فنڈ نہ ملنے سے پنچایت کے ترقیاتی کام ٹھپ
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 3 ستمبر:۔ مرکزی حکومت نے جھارکھنڈ سمیت سات ریاستوں کی 1939 کروڑ روپے کی گرانٹ روک دی ہے۔ متاثرہ ریاستوں میں اروناچل پردیش، گوا، منی پور، میگھالیہ، میزورم اور ناگالینڈ شامل ہیں۔ اس اقدام سے ان ریاستوں میں پنچایت سطح پر ترقیاتی کام بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
صرف 15 ہزار روپے ماہانہ
ان ریاستوں کی پنچایتوں کو گزشتہ ڈیڑھ سال سے صرف 15 ہزار روپے ماہانہ دیے جا رہے ہیں، جو صرف انتظامی اخراجات کے لیے ناکافی ہیں۔ جھارکھنڈ کے دیہی علاقوں میں جہاں پنچایتیں ترقیاتی منصوبوں کا اہم ستون ہیں، وہاں بھی فنڈز کی کمی کے باعث کام مکمل طور پر بند ہو چکا ہے۔
15ویں مالیاتی کمیشن کی شرائط پر عمل نہ کرنا وجہ قرار
گرینٹ روکنے کی بنیادی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ متعلقہ ریاستیں 15ویں مالیاتی کمیشن کی شرائط پر پوری طرح عمل نہیں کر سکیں۔ نتیجتاً، نہ صرف ترقیاتی منصوبے رکے بلکہ عوامی ضروریات جیسے پانی، سڑک، نکاسی آب اور بیت الخلا کی سہولیات بھی بری طرح متاثر ہوئیں۔
پنچایت نمائندے ناراض
پنچایت نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی تین سالہ مدت کا نصف عرصہ مالی امداد کے بغیر گزار چکے ہیں اور ابھی تک کوئی واضح اطلاع نہیں کہ فنڈز کب جاری ہوں گے۔ اس صورتحال پر انہوں نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے خلاف ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
متوقع فنڈز بھی موصول نہیں ہوئے
ذرائع کے مطابق، جھارکھنڈ کی پنچایتوں کو مالی سال 2024-25 میں 1307 کروڑ روپے اور 2025-26 کی پہلی ششماہی میں 540.40 کروڑ روپے ملنے تھے، مگر ابھی تک کوئی رقم موصول نہیں ہوئی۔ اس عرصے میں صرف ماہانہ 15 ہزار روپے کی معمولی رقم دی جا رہی ہے۔
مرکزی و ریاستی حکومت کی طرف سے اضافی مدد بھی بند
اس کے علاوہ، مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے بھی پنچایتوں کو کسی قسم کی اضافی مالی معاونت نہیں دی جا رہی، جس کی وجہ سے پنچایتی راج ادارے عوام کی امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔
ان ریاستوں کو گرانٹ مل رہی ہے
ملک کی 28 ریاستوں میں آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، ہریانہ، ہماچل پردیش، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، سکم، تامل ناڈو، تریپورہ، اتر پردیش اور مغربی بنگال شامل ہیں۔
جن کو گرانٹ نہیں مل رہی
جھارکھنڈ، اروناچل پردیش، گوا، منی پور، میگھالیہ، میزورم اور ناگالینڈ۔
ریاستوں کے لیے شرائط
- آڈٹ رپورٹ اور یوٹیلیٹی سرٹیفکیٹ کا لازمی جمع کرانا۔ اسے آن لائن اور پبلک ڈومین میں بھی رکھنا۔
- مقامی ادارے کے لیے 2023-24 سے پہلے سال کا آڈٹ کرنا لازمی ہے۔
- صرف ان ریاستوں؍علاقوں کو گرانٹ ملتی ہے جہاں دیہی باڈیز (پنچایت) کی تشکیل اور انتخاب کی جاتی ہے۔
- ریاستی مالیاتی کمیشن (SFC)، وقت پر گرانٹ حاصل کرنے کے لیے، ریاستی مالیاتی کمیشن تشکیل دیا جانا تھا اور مارچ 2024 تک اسمبلی میں کارروائی کی رپورٹ پیش کی جانی تھی، جو جھارکھنڈ سمیت دیگر ریاستوں نے نہیں کی۔ جھارکھنڈ میں مارچ 2025 میں اسمبلی میں ایکشن رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس کی وجہ سے ریاست کو پیسہ نہیں مل رہا ہے۔
