جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 4؍ستمبر: بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر رادھا موہن اگروال نے ریاست کی ہیمنت حکومت پر بڑا طنز کیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف 50 ہزار کروڑ کا نقصان اٹھانے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے وعدوں کے مطابق جی ایس ٹی کی شرحوں میں زبردست کمی کرکے ملک کے عوام کو راحت دی ہے۔ دوسری طرف ہیمنت حکومت اپنے دو ہزار کروڑ کے نقصان کا رونا روتے ہوئے احتجاج درج کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے کبھی پیسے کی کمی کا رونا نہیں رویا۔ آج دنیا کی اوسط ترقی کی شرح صرف 3 فیصد ہے، جبکہ ہندوستان کی شرح نمو پچھلی سہ ماہی میں 7.8 فیصد رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کہ وزیر اعظم نے بجٹ میں 12 لاکھ تک کی آمدنی پر ٹیکس کو صفر کردیا ہے جس کی وجہ سے ہندوستانی حکومت کی آمدنی میں تین لاکھ کروڑ کی کمی ہوئی ہے اور اب اگر جی ایس ٹی میں سلیبس کو کم کیا جاتا ہے تو 50 ہزار کروڑ کا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت ریاست کے عوام کو سہولیات سے محروم کرنا چاہتی ہے تو ایسی حکومت کو تخت چھوڑ دینا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے ملک کے عوام کو تہواروں کے لئے یہ ایک بڑا تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں سے متعلق روزمرہ کی ضرورت کی اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرحوں میں زبردست کمی کی گئی ہے۔ اب جی ایس ٹی کی شرح دو کر دی گئی ہے جس میں 5% اور 18% شامل ہیں۔ جبکہ لگژری آئٹمز پر 40 فیصد کا سلیب بنایا گیا ہے۔پریس کانفرنس میں ریاستی صدر اور اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی، ریاستی میڈیا انچارج شیو پوجن پاٹھک و میڈیا انچارج یوگیندر پرتاپ سنگھ، ترجمان اجے ساہ بھی موجود تھے۔
