ہومJharkhand16ویں مالیاتی کمیشن کی ٹیم 28 مئی کو چار روزہ دورے پر...

16ویں مالیاتی کمیشن کی ٹیم 28 مئی کو چار روزہ دورے پر جھارکھنڈ آئے گی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

ریاستی حکومت 16ویں مالیاتی کمیشن کے سامنے پانچ سال کیلئے1200 کروڑ روپے کی تجویز رکھے گی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی16 مئی : 16ویں مالیاتی کمیشن کی ٹیم 28 مئی کو چار روزہ دورے پر جھارکھنڈ آئے گی۔ ریاستی حکومت نے کمیشن کے دورے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ریاستی منصوبہ بندی اور مالیات کے وزیر رادھا کرشنا کشور نے مختلف محکموں کے سکریٹریوں کے ساتھ اس سلسلے میں میٹنگ کی۔میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاستی حکومت 16ویں مالیاتی کمیشن کے سامنے پانچ سال کے لیے 1200 کروڑ روپے کی تجویز رکھے گی۔ ریاستی حکومت مالیاتی کمیشن سے ہر ضلع کو ہر سال 10 کروڑ روپے کی رقم مختص کرنے کا مطالبہ کرے گی۔24 اضلاع کے لیے سالانہ 240 کروڑ روپے کی رقم کا مطالبہ کیا جائے گا۔ یہ رقم پانچ سال کے لیے 1200 کروڑ روپے ہوگی۔ ریاستی حکومت خصوصی مرکزی امداد کے تحت چلائی جانے والی اسکیموں کو جاری رکھنے کا مطالبہ کرے گی، یہ کہتے ہوئے کہ اس سے قبل خصوصی مرکزی امداد کے تحت پہلے اور دوسرے مرحلے میں ایک ہزار اسکیمیں لی گئی تھیں۔ان اسکیموں کے نفاذ سے ریاست میں شورش کا مسئلہ کم ہوا اور دیہاتوں میں بنیادی سہولیات میں بھی اضافہ ہوا۔ روزگار کے مواقع بھی بڑھے۔ ریاستی حکومت اس کے لیے بھی فنڈز کا مطالبہ کرے گی، بہت سے آنگن واڑی مراکز کی اپنی عمارتیں نہ ہونے، بچوںکے اسکول چھوڑنے کی زیادہ شرح اور کم داخلے کے تناسب کا حوالہ دیتے ہوئےصحت میں ادارہ جاتی ترسیل کی شرح بڑھانے اور انفراسٹرکچر کے لیے فنڈز مانگے جائیں گے۔ سڑکوں کی تعمیر کے لیے فنڈز کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔ مالیاتی کمیشن کی ٹیم 28 مئی کو جھارکھنڈ آئے گی۔ اپنے دورے کے دوران، مالیاتی کمیشن کی ٹیم ریاست کے مالیاتی انتظام کا جائزہ لے گی اور خرچ کی جانے والی گرانٹس اور مرکزی امداد کے بارے میں معلومات اکٹھی کرے گی۔ اس کے علاوہ ٹیم یہ بھی دیکھے گی کہ ریاست کے سماجی و اقتصادی شعبوں میں کیا کام ہوا ہے۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ 29 اور 30 مئی کو ہونے والی کمیشن میٹنگ میں ریاست کی ضروریات کو ترجیح دی جائے گی۔ اس حوالے سے وزیر خزانہ نے ہدایت کی کہ تمام محکمے اپنی سطح پر تجاویز تیار کریں۔ تاکہ مرکزی امداد کے لیے مضبوط بنیاد تیار کی جا سکے۔ اس دوران وزیر رادھا کرشنا کشور نے دیہی علاقوں میں بنیادی سہولیات کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ دینے کی بات کی۔ معلوم ہوا ہے کہ سال 2017-18 میں مرکزی حکومت نے شورش سے متاثرہ اضلاع کے لیے ایک خصوصی مرکزی امدادی اسکیم شروع کی تھی۔ وزیر خزانہ رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے شورش میں نمایاں کمی آئی ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ نوجوانوں کو صحیح سمت ملے اور ان کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ اس کے لیے سکل ڈویلپمنٹ سکیموں کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کا صحت کا شعبہ اب بھی قومی اوسط سے پیچھے ہے۔ اس صورتحال میں ریاست کو مرکزی حکومت کی مدد کی ضرورت ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاست میں تقریباً 38,400 آنگن واڑی مراکز ہیں، جن کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے مرکزی حکومت سے مدد لی جائے گی۔ اس کے علاوہ 40 ہزار سے زائد پرائمری اور مڈل سکولوں میں بنیادی سہولیات کو مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے جس پر بہت زیادہ خرچ آئے گا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version