رانچی 11 اپریل (راست)مرکزی بی جے پی حکومت کی طرف سے لائے گئے وقف ترمیمی بل کے خلاف انجمن اسلامیہ نوریہ، چشتیہ پنچایت اور پرم ویر عبدالحمید میموریل کمیٹی ، رانچی کے مشترکہ زیراہتمام مولانا آزاد کالونی جامع مسجد نوری سے مولانا آزاد چوک کے گیٹ تک ایک جلوس نکالاگیا۔ مولانا آزاد کالونی اور آس پاس کے علاقوں کے لوگ اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے احتجاجی مقام پر پہنچے جن پر لکھا تھا ‘وقف بل واپس لو، ‘وقف بل کو مسترد کرو، ‘مودی حکومت کا خاتمہ اور ‘آمریت نہیں چلے گی، مودی سرکار ہوش میں آؤ، کالاقانون واپس لو، جیسے نعرے لگا رہے تھے۔ اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انجمن اسلامیہ نوریہ کے صدر حاجی سعود عالم نے کہا کہ وقف ترمیمی بل لانے کا مرکزی بی جے پی حکومت کا بنیادی مقصد مسلمانوں کی جائیدادوں پر قبضہ جمانا اور اڈانی اور امبانی جیسے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ چشتیہ پنچایت کے صدر شیخ اشتیاق نے کہا کہ وقف املاک صرف اور صرف مسلمانوں کے لیے ہیں اور ملک کے مسلمان اس معاملے میں حکومت کی کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے۔ اس دوران پرم ویر عبدالحمید میموریل کمیٹی کے صدر منا بھائی نے کہا کہ ملک کے مسلمان آئین پر یقین رکھتے ہیں اور مستقبل میں بھی کرتے رہیں گے۔ وقف بل کو دونوں ایوانوں میں پاس کرانے اور اسے قانون بنانے کا مقصد صرف مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنانا اور اسے نقصان پہنچانا ہے۔ یہ مسلمانوں کے بنیادی حقوق پر مکمل حملہ ہے۔ ہماری کمیٹی مرکزی بی جے پی حکومت کی اس پالیسی کی مخالفت کرتی ہے۔ تنظیم کے سکریٹری محمد شہاب الدین نے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسلمان وقف بل کے خلاف پرامن اور آئینی طریقے سے اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک مرکزی بی جے پی حکومت اس قانون کو واپس نہیں لے لیتی۔ آج کے پرامن احتجاج میں بنیادی طور پر حاجی سعود عالم، شیخ اشتیاق، منا بھائی، محمد شہاب الدین، شیخ صابر، بلند، قاسم خان، پرویز خان، محمد احتشام، شوکت، مبارک حسین، محمد سہیل، شیخ مصطفی اور سینکڑوں لوگ موجود تھے۔
