بی جے پی لیڈر پر خاتون ڈاکٹر کے ساتھ بدسلوکی کا الزام
جدید بھارت نیوز سروس
دھنباد،20؍ستمبر: جھارکھنڈ کے دھنباد میں شہید نرمل مہتو میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال (SNMMCH) کے جونیئر ڈاکٹروں نے ہفتہ کی صبح غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کر دی۔ ہڑتال کی بنیادی وجہ بی جے پی لیڈر اور دھنباد ایم پی کے نمائندے رام پرویش داس کی جونیئر خاتون ڈاکٹر کے ساتھ مبینہ بدسلوکی ہے۔ ہڑتال نے ہسپتال کے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی)، ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز کو مکمل طور پر درہم برہم کر دیا ہے، جس سے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔جونیئر ڈاکٹروں کا الزام ہے کہ رام پرویش داس جمعہ کی شام مبینہ طور پر نشے کی حالت میں اسپتال پہنچے اور ایک خاتون ڈاکٹر سے اپنا برقع اتارنے پر اصرار کیا۔ اس نے گالی گلوچ کا استعمال کیا اور ڈاکٹروں کو دھمکیاں دیں۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ داس کی طرف سے اسی طرح کی بدسلوکی اور دھمکیوں کے بارے میں ایم پی کے پاس اسی طرح کی تحریری شکایات درج کی گئی تھیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس واقعے کے بعد ڈاکٹروں نے جمعہ کی رات ایک ہنگامی میٹنگ بلائی اور بڑے پیمانے پر ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا۔ ہفتہ کی صبح سے ہڑتال کے باعث او پی ڈی رجسٹریشن کاؤنٹر سے لے کر ڈاکٹروں کے چیمبر تک ہسپتال خالی پڑے ہیں۔ایمرجنسی وارڈ میں خدمات بھی متاثر ہیں جس کی وجہ سے نازک مریضوں کو بروقت علاج نہیں مل پا رہا ہے۔ دور دراز سے آئے ہوئے مریض اور ان کے لواحقین ہسپتال کے باہر پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتال میں خدمات کی معطلی کی وجہ سے وہ پرائیویٹ ہسپتالوں کا سہارا لینے پر مجبور ہیں جس سے علاج مہنگا ہو گیا ہے۔دریں اثنا، بی جے پی لیڈر اور ایم پی کے نمائندے رام پرویش داس نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک خاتون مریضہ کی مدد کے لیے ہسپتال گئے اور ڈاکٹر کے بار بار غیر ضروری ایکسرے کروانے پر سوال کیا۔ داس نے کہا کہ اس نے ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ڈی کے گندوریہ کو فون پر واقعہ کے بارے میں مطلع کیا۔جونیئر ڈاکٹروں نے واضح کیا ہے کہ جب تک مجرم کے خلاف سخت کارروائی نہیں کی جاتی وہ ڈیوٹی پر واپس نہیں آئیں گے۔ ان کا بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ ہسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور سیاسی مداخلت پر مکمل پابندی لگائی جائے۔
