ہائی کورٹ نے گیتا شری اور سرنا سمیتی کی عرضیاں خارج کر دی
دائر کی گئی درخواستیں سیاسی طور پر محرک ھیں: عدالت
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 28 نومبر: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے رانچی کے سرم ٹولی میں فلائی اوور کی وجہ سے سرنا سائٹ کے اثرات اور ریمپ کے تنازعے کے بارے میں دائر کی گئی دو مفاد عامہ کی عرضیوں (PILs) کو خارج کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ سرنا سمیتی اور قبائلی رہنما گیتا شری اورائوں کی طرف سے دائر کی گئی درخواستیں سیاسی طور پر محرک تھیں۔ کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کی سربراہی میں بنے ڈویژن بنچ نے کی۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اور ان کے ساتھی ایڈووکیٹ پیوش چتریش نے ریاستی حکومت کی طرف سے اپنے دلائل پیش کیے۔ پیوش چتریش نے عدالت کو بتایا کہ سرم ٹولی فلائی اوور پر کام 2022 میں شروع ہوا، لیکن اس وقت کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ اس کی تعمیر پر کروڑوں روپے خرچ ہوئے ہیں جو کہ عوام کا پیسہ ہے۔ فلائی اوور کی تعمیر سے سرنا سائٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ یہ روزانہ ہوائی اڈے اور ریلوے اسٹیشن کا سفر کرنے والے ہزاروں لوگوں کو اہم راحت فراہم کرتا ہے۔ حکومت کی طرف سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے پی آئی ایل کو خارج کر دیا۔
