ہم ذات اور مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ ضرورت مندوں کو اسکیم کا فائدہ فراہم کرتے ہیں: شلپی نیہاترکی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 17؍دسمبر: مانڈر میں ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر نہیں، بلکہ ضرورت مندوں کو اسکیم کا فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ عوام کی بڑی ضرورتوں کے ساتھ ساتھ ان کی چھوٹی ضروریات کو بھی پورا کیا جائے۔یہ باتیں ریاست کی وزیر زراعت شلپی نیہاترکی نے کہی۔ بیڑو اور مانڈر بلاک آفس کے مہادانی میرج ہال میں منعقدہ سی ایس آر پروگرام کے تحت خواتین میں سلائی مشینیں اور معذوروں میں ٹرائی سائیکلیں تقسیم کی گئیں۔ بینک آف انڈیا کے سی ایس آر پروگرام کے تحت، بیڑو، اٹکی، لاپونگ، اور مانڈر بلاکس کے مستفیدین نے اسکیم سے فائدہ حاصل کیا۔ ٹرائی سائیکلیں اور سلائی مشینیں سماجی ذمہ داری اور روزگار کے فروغ کے عزم کے طور پر تقسیم کی گئیں۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر شلپی نے کہا کہ ٹرائی سائیکل معذور افراد کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے میں سہولت فراہم کریں گے۔ سلائی مشینیں حاصل کرنے والی خواتین کو روزگار کی امداد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ بصیرت کے ساتھ، کانگریس کی قیادت والی مرکزی حکومت نے 2013 میں کمپنیز ایکٹ میں CSR دفعات کو شامل کیا۔ اس پروویژن کے تحت کمپنیوں کو اپنے کل منافع کا 2 فیصد متعلقہ شعبے خصوصاً تعلیم اور صحت کی ترقی میں دینے کی ضرورت ہے۔ اتنے طویل وقفے کے بعد بھی یہ قانون ضرورت مندوں کو فائدہ پہنچا رہا ہے۔ کچھ لوگ اس سماجی ذمہ داری کو ایمانداری سے نبھا رہے ہیں۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے منریگا کا نام تبدیل کرنے پر مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اجرت کی شرح میں ‘جی رام جی ‘ کے بجائے اضافہ کیا جاتا تو یہ مزدوروں کے لیے فائدہ مند ہوتا۔ لیکن مرکزی حکومت صرف مذہب اور ذات پات کے نام پر سیاست کرنا چاہتی ہے۔ اس موقع پر بینک آف انڈیا کے جنرل منیجر گرو پرساد گونڈ نے کہا کہ بہتر عوامی نمائندوں کی وجہ سے لوگوں کو ان کے حقوق مل رہے ہیں۔ سی ایس آر پروگرام مستقبل میں مانڈر میں جاری رہے گا۔ اس دوران مانڈر میں آنگن واڑی کارکنوں میں انٹر لاکنگ میٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ اس موقع پر سنجیو کمار سنگھ، ضلع کونسل ممبر بیرونیکا، ڈپٹی چیف مدثر حق، بیڑو بلاک کانگریس صدر کرما اورائوں،اٹکی بلاک کانگریس صدر رمیش مہلی، لاپونگ بلاک کانگریس صدر جینت بارلا،مانڈربلاک کانگریس صدر منگا اورائوں، امانت انصاری، عابد انصاری، نسیم، ورنادت، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر موجود تھے۔
