25 سالہ اس نوجوان ریاست میں پہلی بار اس پیمانے پر تقرریاں ہوئی: وزیر اعلیٰ کا خطاب
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 28 نومبر:۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورن کے دوسرے دور کے پہلے سال کی تکمیل کے موقع پر دارالحکومت رانچی کے تاریخی مورہابادی میدان میں ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ ریاست کے قیام کے بعد پہلی بار تقریباً 9,000 نوجوانوں کو سرکاری محکموں میں مختلف عہدوں پر تقرری کے خطوط ایک ساتھ دیے گئے۔
اس موقع پر وزراء رادھا کرشن کشور، دیپک برووا، چمرا لينڈا، سنجے پرساد یادو، عرفان انصاری، حفیظ الحسن، دپیکا پانڈے سنگھ، یوگیندر پرساد، سودیو کمار، اور شِلپی نہہا تِرکی کے علاوہ ریاست کے پرنسپل سیکرٹری اوناش کمار اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود رہے۔
تقرریوں کی تفصیل
جن عہدوں پر تقرری کے خطوط تقسیم کیے گئے، ان میں 207 ڈپٹی کلکٹر، 35 ڈی ایس پی، 56 اسسٹنٹ کامرس ٹیکس آفیسر، 2 جیل سپرنٹنڈنٹ، 10 Jharkhand Education Service-II، 1 ڈسٹرکٹ اسیملیٹر، 8 اسسٹنٹ رجسٹرار، 14 لیبر سپرنٹنڈنٹ، 6 پروبیشن آفیسر، 3 انسپکٹر (پروڈکشن)، 22 ڈینٹل آفیسر، 8500 اسسٹنٹ پروفیسر، اور 150 کیپ کیپر کے عہدے شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا اعلان
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورن نے اعلان کیا کہ موجودہ سال میں سرکاری محکموں میں تقریباً 16,000 تقرریاں کی گئی ہیں جبکہ غیر سرکاری شعبے میں بھی تقریباً 8,000 نوجوانوں کو روزگار ملا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 2024-25 کے دوران تقریباً 25,000 اور تقرریاں کی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا، “25 سالہ اس نوجوان ریاست میں پہلی بار اس پیمانے پر تقرریاں ہوئی ہیں۔ آج میرے دل میں نہ صرف جوش ہے بلکہ جذباتی پن بھی ہے کیونکہ ہمارے ‘دیشوم گرو ‘ شیبو سورن ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ اگر وہ ہوتے تو ضرور آ کر ہمیں اپنی دعائیں دیتے۔”
حزب اختلاف پر تنقید
اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے حزب اختلاف پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف حکومت پر الزامات لگاتے ہیں بلکہ عدالتوں میں مقدمات درج کرا کر کام میں رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے نوجوانوں کو روزگار نہ ملے، اس مقصد کے لیے ایک گروہ سرگرم ہے۔
براہ راست سوال اور خواتین کی شمولیت
وزیر اعلیٰ نے تقرری پانے والے نوجوانوں سے براہ راست پوچھا، “بتائیے، کیا کسی نے رشوت یا سفارش کا سہارا لیا؟” تمام امیدواروں کے انکاری جواب پر ان کا چہرہ اعتماد سے چمک اٹھا۔ انہوں نے بتایا کہ اسسٹنٹ ٹیچر کے عہدوں پر 40 فیصد جبکہ سول سروسز میں 30 فیصد خواتین کا انتخاب ہوا ہے۔
CGL امتحان کا حوالہ
وزیر اعلیٰ نے CGL امتحان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “جو لوگ اسے غلط ثابت کرنے کی کوشش کر رہے تھے، وہ آج جیل جا رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس معاملے میں بھی ہماری جیت ہوگی اور ہم یہاں تقرری کے خط تقسیم کریں گے۔”
