ہومJharkhandراہل گاندھی کو چائباسہ کی خصوصی عدالت سے ضمانت مل گئی

راہل گاندھی کو چائباسہ کی خصوصی عدالت سے ضمانت مل گئی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

بی جے پی اور اس کے لیڈران کو ’قاتل‘ اور ’جھوٹا‘ جیسے الفاظ سے مخاطب کرنے کا الزام تھا

جدید بھارت نیوز سروس
مغربی سنگھ بھوم 6 اگست:۔ کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی کو مغربی سنگھ بھوم ضلع کے چائباسہ سول کورٹ میں واقع ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے ہیٹ اسپیچ کیس میں انہیں مشروط ضمانت دے دی ہے۔ راہل گاندھی کی بدھ کو ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں پیشی 2018 میں ایک متنازع تقریر پر دائر نفرت انگیز تقریر اور مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کے سلسلے میں تھی۔ راہل کو خصوصی جج سپریہ رانی تیگا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ راہل گاندھی کے وکیلوں پردیپ چندرا اور دیپانکر رائے نے عدالت میں ضمانت کی درخواست دی جسے عدالت نے قبول کر لیا۔ خصوصی عدالت نے مذکورہ معاملے میں راہل گاندھی کو ذاتی مچلکے پر ضمانت دے دی ہے۔ اسے اس شرط پر ریلیف دیا گیا ہے کہ وہ مقدمے میں تعاون کریں گے۔ اب اس کیس کی سماعت باقاعدگی سے چلے گی۔ دراصل، یہ معاملہ 28 مارچ 2018 کو دہلی میں منعقدہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) کے مکمل اجلاس میں دی گئی راہل گاندھی کی تقریر سے متعلق ہے۔ الزام ہے کہ اس پروگرام میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے رہنماؤں کو ’قاتل‘ اور ’جھوٹا‘ جیسے الفاظ سے مخاطب کیا تھا۔ اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر پرتاپ کمار کٹیار نے 9 جولائی 2018 کو چائباسہ کی چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کورٹ (سی جے ایم کورٹ) میں ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت اور اشتعال انگیز تقریر کا مقدمہ دائر کیا۔ ابتدائی سماعت کے بعد، فروری 2020 میں، جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے حکم پر، کیس کو رانچی میں ایم پی-ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں منتقل کر دیا گیا اور بعد میں دوبارہ ہائی کورٹ کے حکم پر، اسے چائباسہ کی خصوصی عدالت میں بھیج دیا گیا۔ چائباسہ کی خصوصی عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیا اور راہل گاندھی کو سمن جاری کیا، لیکن ان کی جانب سے بار بار حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں دائر کی گئیں۔ طے شدہ تاریخ پر راہل گاندھی کی غیر حاضری کی وجہ سے پہلے قابل ضمانت اور پھر غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا۔ اس نے اس کے خلاف رانچی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، لیکن یہ عرضی 20 مارچ 2024 کو خارج کر دی گئی۔ بعد میں اس نے دوبارہ سی آر پی سی کی دفعہ 205 کے تحت حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی، جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ اس کے بعد 10 مارچ 2025 کو انہوں نے خود ہائی کورٹ سے درخواست واپس لے لی اور مقدمے کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا۔ رانچی ہائی کورٹ کی طرف سے 25 اپریل 2024 کو دیے گئے حکم امتناعی کی میعاد ختم ہونے کے بعد، چائباسہ کی خصوصی عدالت نے ایک بار پھر 22 مئی 2025 کو غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا، جس کے بعد راہل گاندھی آج خصوصی عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت سے ضمانت حاصل کی۔ اب عدالت میں مقدمے کی سماعت باقاعدگی سے ہوگی، جس میں استغاثہ اور دفاع دونوں شواہد اور دلائل پیش کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ راہل گاندھی پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (مذہب، ذات پات، زبان وغیرہ کی بنیاد پر دشمنی کو فروغ دینا)، 504 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) اور 505(2) (معاشرے کے طبقات کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version