ہومJharkhandربیع کی فصل ورکشاپ: فصل کے نقصان کی بھرپائی پر زور

ربیع کی فصل ورکشاپ: فصل کے نقصان کی بھرپائی پر زور

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لیے محکمہ زراعت کی کوششیں

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 4 نومبر: جھارکھنڈ میں زراعت، حیوانات اور تعاون کے محکمے کے اہلکار ریاست کے 200 کسانوں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں گے۔ عہدیداروں کی انفرادی کوششوں سے کسانوں کی زندگیوں میں لائی گئی تبدیلیوں کی فہرست بھی تیار کی جائے گی۔یہ کام ریاست کی وزیر زراعت، حیوانات اور تعاون شلپی نیہا ترکی نے ریاستی حکام کو سونپا ہے۔ وہ منگل کو بی اے یو میں منعقدہ ریاستی سطح کی ربیع ورکشاپ 2025-26 سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پر توجہ کا مرکز ربیع کی فصل سے متعلق معلومات کو ہر کسان تک پہنچانا اور زیادہ پیداوار کی طرف قدم اٹھانا تھا۔
زرعی سائنسدانوں کی رہنمائی
ریاستی سطح کے ورکشاپ میں زرعی سائنسدانوں نے بدلتے ہوئے موسم سے متعلق زراعت میں ہونے والی تبدیلیوں اور ربیع کی فصل کے دوران ہونے والے نقصانات کی تلافی کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ وزیر شلپی نیہا ترکی نے کہا کہ محکمہ کی سطح پر ہر سال اس طرح کے ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے تاکہ کسانوں کو درست معلومات اور نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ اس سال زیادہ بارشوں سے 25 سے 30 فیصد نقصان کا خدشہ ہے، جو ممکنہ طور پر 40 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ ایسے میں حکام کو کسانوں کے تئیں حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔
افسران کی ذمہ داریاں
محکمہ کے افسران کے درمیان تال میل کسانوں کے مسائل کو کم کر سکتا ہے۔ برسا فصل بیمہ کے تحت آنے والے کسانوں کو معاوضہ فراہم کرنے اور فصل بیمہ کا فائدہ نہ اٹھانے والے کسانوں کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ذریعے معاوضہ دینے میں افسران اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ افسران کو یہ بھی یقینی بنانا چاہئے کہ فصلوں کے نقصانات کی رپورٹ جلد از جلد ضلع ہیڈکوارٹر تک پہنچ جائے۔
کسانوں کے مسائل اور مستقبل کی منصوبہ بندی
آج جن کسانوں کو فصلوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے، وہ کئی سوالات کے سامنے ہیں: ان کے خاندان کیسے زندہ رہیں گے؟ ان کے بچے کیا کھائیں گے؟ ایسے حالات میں افسران کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ریاست میں کسان کریڈٹ کارڈ (KCC) سے مستفید ہونے والوں کی تعداد بڑھانے کے لیے بھی حکام کو خصوصی اقدامات کرنے ہوں گے۔محکمہ کے سکریٹری ابوبکر صدیقی نے کہا کہ ربیع یا خریف کی فصل، ہر فصل کے لیے ایک مقررہ کیلنڈر ہونا ضروری ہے تاکہ کام وقت پر مکمل ہو اور وسائل بہترین طریقے سے استعمال ہوں۔ فصل کا انتخاب اور مٹی کی جانچ بھی ضروری ہے تاکہ کسان جان سکیں کہ کون سی فصل کونسی زمین پر اگائی جا سکتی ہے۔
ورکشاپ میں دیگر اہم باتیں
بی اے یو کے وائس چانسلر ڈاکٹر ایس سی دوبے نے کہا کہ یہ ورکشاپ ربیع کی فصل کے شعبے میں بیداری پیدا کرنے اور کسانوں کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس سال شدید بارشوں سے دھان کی فصل کو نقصان پہنچا ہے، لیکن مناسب اقدامات سے زیادہ بارشوں کے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔اس موقع پر محکمہ زراعت کی تیار کردہ کتاب کا اجرا بھی کیا گیا۔ ورکشاپ میں ڈائریکٹر ذیشان قمر، رجسٹرار ششی رنجن، ڈائریکٹر مادھوی مشرا، اسپیشل سکریٹری پردیپ ہزاری، سنجے شانڈیلیا، ایس کے اگروال کے ساتھ کسان، سائنسدان اور زراعت کے افسران بھی موجود تھے۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version