60 فیصد تک ممکنہ اضافہ کے لیے تجاویز پیش کر دی، عوام سے رائے طلب
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 20 دسمبر:۔ نئے سال کے آغاز میں جھارکھنڈ کے بجلی صارفین کو بجلی کے بلوں میں ممکنہ اضافہ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جھارکھنڈ وِدیوت ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (JBVNL) نے بجلی کی قیمتوں میں 60 فیصد تک اضافے کی تجویز ریاستی وِدیوت ریگولیٹری کمیشن کے سامنے پیش کی ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ
اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو گھریلو صارفین کو 3.50 روپے تک فی یونٹ اضافی ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ اضافہ صرف گھریلو صارفین کے لیے نہیں بلکہ مختلف قسم کے صارفین کے لیے بھی لاگو ہوگا۔
عوام کی رائے طلب
پبلک نوٹس کے مطابق صارفین اور عام لوگ اپنی تجاویز اور اعتراضات تحریری طور پر دے سکتے ہیں۔ اعتراضات یا تجاویز ہندی یا انگریزی میں دی جا سکتی ہیں، جس میں مکمل پتہ، موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی شامل ہونا لازمی ہے۔ تمام درخواستیں مقررہ فیس کے ساتھ کمیشن کے دفتر میں جمع کرائی جائیں گی۔ اعتراضات 16 جنوری تک قبول کیے جائیں گے، جس کے بعد عوامی سماعت (Public Hearing) کا انعقاد کیا جائے گا۔
ریگولیٹری عمل اور میٹنگ
اعلان شدہ عمل مکمل ہونے کے بعد ریاستی وِدیوت ریگولیٹری کمیشن اپنی کارروائی شروع کرے گا اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ملاقات کرے گا۔ پھر کمیشن اپنی جانچ اور عوامی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے JBVNL کے بجلی کے نرخوں پر حتمی فیصلہ کرے گا۔
بجلی کی خریداری اور مالی تخمینے
JBVNL نے مالی سال 2025-26 کے بجلی ٹیرِف، 2030-31 تک سالانہ ریونیو کی ضرورت (ARR)، مجموعی ریونیو کی ضرورت اور بزنس پلان کے لیے پبلک نوٹس جاری کیا ہے۔ اس نوٹس کے مطابق، مالی سال 2025-26 میں بجلی خریداری پر 8,726.06 کروڑ روپے کے اخراجات کا اندازہ لگایا گیا ہے، جس میں تھرمل، ہائیڈرو اور دیگر ذرائع سے خریداری شامل ہے۔ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں بجلی خریداری کی لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس کا اثر صارفین کے بلوں پر پڑنے کا امکان ہے۔
گزشتہ اضافے کی یاد دہانی
یہ سال JBVNL کی جانب سے دوسری بار بجلی کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز ہے۔ اس سے پہلے 1 مئی 2025 سے قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ اس کے تحت دیہاتی گھریلو صارفین کے لیے فی یونٹ 40 پیسے اور شہری گھریلو صارفین کے لیے 20 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا تھا۔ تاہم، اس دوران کسانوں کو ریلیف دیا گیا تھا۔
