کوڈین والے فینسڈائل کی غیر قانونی ترسیل پر 28 افراد کے خلاف مقدمہ درج
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی ، 16 نومبر:۔ اتر پردیش کے شہر وارانسی میں رانچی سے مبینہ طور پر بھیجے گئے ڈیڑھ سو کروڑ روپے مالیت کے کوڈین فاسفیٹ والے کھانسی شربت کی سپلائی کا بڑا گینگ بے نقاب ہوا ہے۔ وارانسی میں اس زہریلے شربت کی غیر قانونی فروخت پر پولیس نے مقدمہ درج کیا، اور ابتدائی تفتیش میں یوپی کے 93 تھوک فروشوں کے خلاف ایف آئی آر قائم کی گئی۔
رانچی میں 28 افراد نامزد، شیلی ٹریڈرز زیرِ تفتیش
وارانسی پولیس کی کارروائی کے بعد رانچی میں بھی شکنجہ کسا گیا۔ ڈرگ انسپکٹر جناب علی کی شکایت پر کوتوالی تھانے میں شیلی ٹریڈرز کے مالک سمیت 28 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ ان پر فینسڈائل نامی شربت کی فروخت اور غیر قانونی ترسیل میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
فینسڈائل: دوا یا نشہ؟
تحقیقاتی ریکارڈ کے مطابق فینسڈائل نامی کھانسی شربت نشے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ شربت کوڈین کی خطرناک مقدار پر مشتمل ہوتا ہے، جس کے باعث جسم میں نشہ تیزی سے بڑھتا ہے۔ ماضی میں دھنباد سے برآمد شربت کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ اس میں کوڈین کی مقدار عام معیار سے کہیں زیادہ، یعنی تقریباً 4.9 کلو پائی گئی، جو ہیروئن جیسا اثر رکھتی ہے۔
بچوں کی اموات کے بعد بڑی کارروائی
مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کوڈین ملا شربت پینے سے بچوں کی اموات کے بعد اتر پردیش پولیس نے وسیع کارروائی شروع کی تھی۔ جاری تفتیش میں معلوم ہوا کہ رانچی کی فرم میزرز شیلی ٹریڈرز نے 2023 سے 2025 کے درمیان ایبٹ ہیلتھ کیئر سے تقریباً 89 لاکھ روپے مالیت کا فینسڈائل خریدا تھا۔
100 کروڑ کی سپلائی، وارانسی میں سب سے بڑا حصہ
تحقیقات کے مطابق شیلی ٹریڈرز کے مالک بھولا پرساد اور ان کے بیٹے شبھم جیسوال نے اس شربت کی 100 کروڑ روپے تک کی سپلائی صرف اتر پردیش کے تھوک فروشوں تک پہنچائی۔ حیران کن طور پر اس مال میں سے تقریباً 50 کروڑ روپے کا شربت صرف وارانسی کے 26 میڈیکل اسٹوروں کو بھیجا گیا تھا۔
ریکارڈ غائب، دکانیں بند—شک گہرا ہوا
یوپی فوڈ سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی مہم کے دوران پتہ چلا کہ جس بڑے گروپ کو یہ شربت سپلائی کیا گیا تھا، ان کے پاس فروخت کا کوئی باضابطہ ریکارڈ موجود نہیں۔ تفتیشی ٹیم کو متعدد دکانیں بند ملیں، جس سے غیر قانونی نیٹ ورک کے شبہے مزید پختہ ہوئے۔
