ہومJharkhandجھارکھنڈ میں فی کس قرض چالیس ہزار روپے تک پہنچ گیا

جھارکھنڈ میں فی کس قرض چالیس ہزار روپے تک پہنچ گیا

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

مالی سال 2024-25میں ریاست کا کل قرض اور بجٹ ایک لاکھ تیس ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 14 دسمبر:۔ اس وقت جھارکھنڈ میں ہر شخص اوسطاً چالیس ہزار روپے کا مقروض ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اپنے ضروری اخراجات پورے کرنے کے لیے مسلسل قرض لینے کا بوجھ بالآخر عام شہریوں پر پڑ رہا ہے۔ گزشتہ مالی سال 2024-25 میں ریاستی حکومت کے کل اخراجات اور کل قرض دونوں ایک لاکھ تیس ہزار کروڑ روپے تک پہنچ چکے ہیں۔
قرض کی حد اور قانون کی خلاف ورزی
مالیاتی ذمہ داری اور بجٹ مینجمنٹ ایکٹ (ایف آر بی ایم ایکٹ) کے تحت ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کے بیس فیصد تک قرض لینے کی حد مقرر کی گئی ہے۔ تاہم پچھلے چند برسوں کے دوران جھارکھنڈ میں قرض کا تناسب جی ایس ڈی پی کے ستائیس فیصد سے لے کر چھتیس فیصد کے درمیان رہا ہے، جو مقررہ حد سے کہیں زیادہ ہے۔
آمدنی اور اخراجات میں عدم توازن
ریاستی حکومت اس وقت قرض لینے پر مجبور ہوتی ہے جب تمام ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی، بجٹ میں طے شدہ ضروری اخراجات کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے۔ سرکاری آمدنی اور اخراجات کے درمیان توازن نہ ہونے کی وجہ سے ریاست پر قرضوں کا بوجھ مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
چار برس میں قرض میں بھاری اضافہ
سرکاری مالیاتی اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2020-21 کے اختتام پر ریاست پر قرض کا کل بوجھ ایک لاکھ نو ہزار کروڑ روپے تھا، جو مالی سال 2024-25 میں بڑھ کر ایک لاکھ تیس ہزار کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ گزشتہ چار برسوں میں ریاستی قرض میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
آبادی کے حساب سے قرض کا حساب
اس وقت ریاست کی تخمینہ آبادی تین کروڑ انتیس لاکھ ہے۔ اگر اس آبادی کے تناسب سے ریاست کے کل قرض کا حساب لگایا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ جھارکھنڈ کا ہر شہری اوسطاً چالیس ہزار روپے کے قرض کا بوجھ اٹھا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق جیسے جیسے ریاست کا قرض بڑھے گا، اس کا براہ راست اثر عام لوگوں پر بھی پڑتا رہے گا۔
بجٹ اور قرض ایک ہی سطح پر
ریاستی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے آخری دن اکاؤنٹنٹ جنرل کی جانب سے پیش کیے گئے مالیاتی اکاؤنٹس میں بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 کے اختتام پر ریاست کا کل قرض ایک لاکھ تیس ہزار کروڑ روپے ہوگا۔ حیران کن طور پر یہی رقم ریاست کے نظرثانی شدہ بجٹ کے برابر ہے۔ یعنی اسی مالی سال میں ریاستی حکومت کا بجٹ بھی ایک لاکھ تیس ہزار کروڑ روپے اور قرض بھی اتنا ہی رہا۔
مالی صحت پر سوالیہ نشان
پندرہویں مالیاتی کمیشن کے چیئرمین این کے سنگھ کی سربراہی میں ایف آر بی ایم ایکٹ کی روشنی میں جی ایس ڈی پی کے مطابق قرض کی حد کا جائزہ لیا گیا تھا، جس کے بعد ریاستی قرض کو جی ایس ڈی پی کے بیس فیصد تک محدود رکھنے کی سفارش کی گئی۔ تاہم جھارکھنڈ کا قرض اس حد سے کہیں زیادہ ہے، جو ریاست کی سماجی اور معاشی صحت کے لیے مناسب نہیں سمجھا جا رہا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version