وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے نوٹس لے کر کارروائی کا حکم دیا
جدید بھارت نیوز سروس
پلاموں، 7 ستمبر:۔ ضلع پلاموں کے لیسلی گنج تھانہ حلقے کے اوریا پنچایت کے لوٹوا گاؤں میں غربت اور مالی تنگدستی کے باعث ایک نومولود بچے کو فروخت کیے جانے کے معاملے پر جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلیٰ کے حکم کے بعد پلامو کے ڈپٹی کمشنر نے معاملے میں قدم اٹھایا، جس کے تحت لیسلی گنج پولیس نے بچے کو بازیاب کر کے اسے والدین کے حوالے کر دیا۔
مبینہ خریدار اور درمیانی شخص سے تفتیش جاری
لیسلی گنج تھانہ انچارج اُتم کمار رائے کے مطابق، اس واقعے میں درمیانی کردار ادا کرنے والے شخص، چٹکپور (لیسلے گنج) کے رہائشی پری دیپ پاسوان سے تفتیش جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مکمل حقیقت تب ہی سامنے آ سکے گی جب یہ واضح ہو جائے کہ بچے کی خریداری کے پیچھے اصل مقصد کیا تھا۔
غربت نے مجبور کیا، والدین کے پہلے سے پانچ بچے موجود
مقامی ذرائع کے مطابق، دو ہفتے قبل، لوٹوا گاؤں میں اپنے مائیکے میں رہنے والی پِنکی دیوی اور ان کے شوہر رام چندر رام، جو کہ شدید غربت کا شکار ہیں، نے سات دن قبل پیدا ہونے والے اپنے نومولود بچے کو جوگندر پاسوان نامی شخص کو فروخت کر دیا تھا۔جوگندر پاسوان، لاتیہار ضلع کے بہیرا ٹانڈ علاقے کے رہنے والے ہیں اور مبینہ طور پر اولاد نہ ہونے کے باعث انہوں نے 50 ہزار روپے دے کر بچہ خریدا تھا۔ تاہم انہوں نے بچے کو باقاعدہ قانونی طریقے سے گود نہیں لیا۔رپورٹ کے مطابق، بچے کو فروخت کرنے والے جوڑے کے پہلے سے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ وہ لوٹوا گاؤں میں سڑک کنارے جھونپڑی میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور معاشی لحاظ سے سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔
