ہائی کورٹ کی سخت وارننگ: کوئی بہانہ یا تاخیر قبول نہیں کی جائے گی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 3 دسمبر:۔ جھارکھنڈ کے سب سے بڑے سرکاری ادارے ریمس (راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز) کے کیمپس میں پھیلے ہوئے تجاوزات پر ہائی کورٹ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ پورے احاطے کو 72 گھنٹوں کے اندر تجاوزات سے مکمل طور پر خالی کرایا جائے۔ عدالت نے واضح کیا کہ مقررہ مدت میں احکامات پر عمل نہ ہونے کی صورت میں اسے عدالت کی توہین تصور کیا جائے گا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس ترلوک سنگھ چوہان کی سربراہی والی بنچ نے ریمس انتظامیہ کے رویّے پر شدید ناراضگی ظاہر کی۔ عدالت نے کہا کہ کیمپس میں تجاوزات کی موجودگی سے مریضوں، طلبہ اور اسپتال کی مجموعی کارکردگی پر منفی اثر پڑ رہا ہے، اس لیے اس سنگین معاملے میں کسی بھی قسم کی بہانے بازی یا تاخیر قابلِ قبول نہیں ہوگی۔عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اگلے حکم تک ریمس کیمپس کی تمام سرگرمیوں پر خصوصی نگرانی رکھی جائے اور 72 گھنٹے بعد کی صورتحال کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 11 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے۔ہائی کورٹ نے رانچی کے ایس ایس پی کو بھی سخت ہدایت دی ہے کہ اگر تجاوزات کرنے والے افراد خود کو نہ ہٹائیں تو پولیس فورس کی مدد سے کارروائی کی جائے۔ آج کی سماعت میں عدالت کے احکامات کے مطابق جھالسا (جھارکھنڈ لیگل سروس اتھارٹی) کے ممبر سیکریٹری نے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سماعت میں عدالت نے جھالسا کو ہدایت دی تھی کہ ایک ٹیم تشکیل دے کر ریمس میں ادویات، پیتھالوجی، ٹراما سینٹر، پینے کے پانی اور مینٹیننس سے متعلق حالات کا معائنہ کر کے رپورٹ پیش کرے۔
