ہومJharkhandافیون کی کاشت آپ کی زندگی برباد کر دے گی

افیون کی کاشت آپ کی زندگی برباد کر دے گی

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

مطلع نہیں کرنے پر عوامی نمائندوں کے خلاف بھی ہوگی کارروائی

جدید بھارت نیوز سروس
لاتیہار،4؍اکتوبر: پچھلے سال، لاتیہار پولیس نے ایس پی کمار گورو کی قیادت میں ضلع میں افیون کی کاشت کرنے والوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔ گزشتہ سال تقریباً 800 ایکڑ افیون کی کاشت کو تباہ کیا گیا تھا۔ تاہم، اس بار، پولیس اس مقصد کے ساتھ کام کر رہی ہے کہ ضلع میں کوئی بھی افیون کی کاشت نہ کرے۔ اس مقصد کے لیے، محکمہ پولیس افیون کی کاشت کے لیے ممکنہ طور پر کمزور علاقوں میں بیداری پیدا کر رہا ہے۔ آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں کبھی افیون کی کاشت ہوتی تھی۔
افیون کی کاشت کے خلاف آگاہی
پولیس ٹیمیں گاؤں گاؤں جا رہی ہیں، گاؤں والوں میں بیداری پیدا کر رہی ہیں۔ انہیں بتایا جا رہا ہے کہ اگر افیون کی کاشت کرتے ہوئے پکڑے گئے تو ان کی زندگی تباہ ہو جائے گی۔ علاقے کے عوامی نمائندوں کو بھی افیون کی کاشت پر نظر رکھنے کے لیے الرٹ کیا جا رہا ہے۔ گاؤں والوں کو اپنی روزی روٹی کے لیے اپنے کھیتوں میں سبزیاں یا دیگر فصلیں اگانے کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔
لاتیہار کے ان علاقوں میں افیون کی کاشت عام ہے
افیون کی کاشت ضلع لاتیہار کے ہرہنج، بالوماتھ ، بریاتو اور چندوا کے کچھ علاقوں میں ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ باہر کے اسمگلر مقامی دیہاتیوں کو گھنے جنگلوں میں واقع جنگلاتی زمین اور دور دراز علاقوں میں سرکاری زمین پر افیون کاشت کرنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ اس کی کاشت اکتوبر کے دوسرے ہفتے سے نومبر کے دوسرے ہفتے تک کی جاتی ہے۔
افیون کی کاشت کے نقصانات بتائے جا رہے ہیں
اس سال لاتیہار کے ایس پی کمار گورو نے لاتیہار ضلع میں افیون کی کاشت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے، گاؤں والوں کو پہلے ہی افیون کی کاشت کے خلاف حساس بنایا جا رہا ہے۔ بیداری مہم کے دوران گاؤں والوں کو افیون کی کاشت کے ممکنہ نقصانات سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔ انہیں قانونی دفعات سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔
افیون کی کاشت پر 20 سال کی سزا ہے
بیداری مہم کے ایک حصے کے طور پر، گاؤں والوں کو یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ جو بھی دیہاتی افیون کی کاشت میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ افیون کی کاشت میں ملوث پائے جانے والوں کو 20 سال کی سزا ہو سکتی ہے۔
پنچایت کے نمائندوں کو بھی الرٹ کیا گیا
ایس پی کمار گورو نے بتایا کہ افیون کی کاشت کی روک تھام کے سلسلے میں پنچایت کے نمائندوں اور سرکاری افسران کو بھی چوکنا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنچایت کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ جنگلات کے اہلکار، پنچایت اہلکار اور علاقے میں کام کرنے والے چوکیدار بھی اس بات کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہیں کہ ان کے علاقوں میں افیون کی کاشت نہ ہو۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version