ہومJharkhandماحولیاتی تحفظ میں ہماری شراکت" کے موضوع پر یک روزہ سیمینار

ماحولیاتی تحفظ میں ہماری شراکت” کے موضوع پر یک روزہ سیمینار

Facebook Messenger Twitter WhatsApp

درختوں کی حفاظت کیلئے انہیں اپنا، اپنے خاندان کا حصہ سمجھیں:آرچت آنند

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 24؍ اگست: شیو شیشیا پریوار کے زیراہتمام “ماحولیاتی تحفظ میں ہماری شراکت” کے موضوع پر ایک روزہ سیمینار کا انعقادٹانا بھگت اسٹیڈیم، کھیل گاؤں، رانچی میں کیا گیا۔ پروگرام میں موجود شیو شیشیوں؍ شاگردوں سے خطاب کرتے ہوئے دیدی برکھا آنند نے کہا کہ ہم سب جنگلات کی اہمیت سے واقف ہیں۔تاریخ کے اوراق پلٹیں تو پتہ چلے گا کہ ماضی میں جنگلات کا فیصد زیادہ تھا، آبادی کم تھی، جانوروں کی تعداد بھی کم تھی۔ اسی لیے لوگوں نے اس کی اہمیت کے بارے میں زیادہ نہیں سوچا، لیکن بعد میں آبادی میں اضافے، صنعت کاری، شہری کاری، ساختی ترقی کے ساتھ ساتھ جنگلات کی تباہی ہوئی، جس کا نتیجہ آج حالیہ واقعات کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے۔میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ کبھی یہ خشک سالی، کبھی سیلاب اور کبھی لینڈ سلائیڈنگ کی صورت میں ہمارے سامنے آتا ہے۔ درخت اور پودے نہ صرف انسانوں کے لیے بلکہ تمام جانداروں کے لیے ضروری ہیں۔ ان کی عدم موجودگی میں ماحولیاتی توازن برقرار رکھنا ناممکن ہے۔ اس اہم مقصد کا حصول اجتماعی کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ سمینار کا آغاز سنکرتن اور جاگرن بھجن سے ہوا۔ راجیش کمار، خزانچی، شیو شیشیا پریوار نے جھارکھنڈ کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے لوگوں کا خیرمقدم کیا۔ شیو شیشیا پریوار کے چیف ایڈوائزر آرچت آنند نے کہا کہ ہمیں درخت لگانا چاہیے۔ ہم سب نے مل کر گزشتہ 20 سالوں میں ایک کروڑ سے زیادہ درخت لگائے ہیں اور ہم اس سمت میں مسلسل کام کر رہے ہیں۔فضائی آلودگی سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے، دم گھٹنے لگتا ہے۔ اس کا سب سے زیادہ منفی اور مہلک اثر آنکھوں، گلے اور پھیپھڑوں پر پڑتا ہے۔ مسئلہ بہت سنگین ہے۔ زیر زمین پانی کی سطح مسلسل نیچے جا رہی ہے۔ اس کی واحد وجہ درختوں کی کٹائی ہے۔ درختوں کی حفاظت کے لیے اس سے بہتر کوئی چیز نہیں ہو سکتی کہ انہیں اپنا، اپنے خاندان کا حصہ سمجھیں۔ آنند نے کہا کہ “ہمارے گرو شیو فطرت کا خیال رکھتے ہیں۔” وہ فطرت کا نگہبان ہے، وہ محافظ بھی ہے۔ شیو کے شاگرد اپنے گرو شیو کی تخلیق کردہ دنیا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرتے ہیں، بلکہ فکر، قول اور عمل میں اس کی حفاظت کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔شیوا شیشیا پریوار کے صدر پروفیسر رامیشور منڈل نے کہا کہ شیو کا شاگرد بن کر ذہن کو پاک کیا جا سکتا ہے۔ صحت مند لوگ ہی ملک کو صاف ستھرا اور خوشحال بنا سکتے ہیں۔دوسری طرف شیوا شیشیا پریوار کے سکریٹری ابھینو آنند نے کہا کہ درخت قدیم زمانے سے ہی انسانوں کے خیر خواہ رہے ہیں۔ درخت ہم سے کچھ لیے بغیر بھی ہمیں بہت کچھ دیتے ہیں جو صرف ایک سچا دوست ہی کر سکتا ہے۔گرو دکشنا پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرو دکشنا کا مطلب ہے گرو کا شکر گزار ہونا۔ مسز نہاریکا نے شیو کے گروپد پر روشنی ڈالی۔یک روزہ سیمینار میں ریاست جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں سے تقریباً پانچ ہزار زائرین نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے درخت لگانے اور ان کے تحفظ کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
Exit mobile version