وزیر شلپی نیہا ترکی اور سودیویہ کمار نے رکھا سنگ بنیاد
مانڈر کالج کو چھوٹا ناگپور اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سنٹر میںترقی دی جائے: شلپی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی،4؍دسمبر: آئی ایچ ایم رانچی کے احاطے میں آڈیٹوریم و ایگزیکٹو ڈیولپمنٹ سینٹراور گرلز ہاسٹل کے توسیعی منصوبے کا سنگِ بنیاد ریاست کی زراعت، مویشی پروری اور کوآپریٹیو محکمہ کی وزیر شلپی نیہا ترکی اور سیاحت، آرٹ و کلچر، کھیل کود و نوجوانان کے وزیر سودیویہ کمار سونو نے رکھا۔سنگِ بنیاد و بھومی پوجن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر زراعت شلپی نیہا ترکی نے اپنے ساتھی وزیر کے سامنے مانڈر کالج کو “چھوٹا ناگپور اسٹڈیز اینڈ ریسرچ سینٹر” کے طور پر ترقی دینے کا مطالبہ رکھا۔انہوں نے اس موقع پر کہا کہ تعلیمی میدان میں مانڈر کے نوجوان ہمیشہ شاندار کارکردگی دکھاتے آئے ہیں۔ چاہے بات اسکولی تعلیم کی ہو، اعلیٰ تعلیم میں ٹاپ کرنے کی ہو، یا جے پی ایس سی امتحان میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ نوجوانوں نے اپنی تعلیمی صلاحیت وقتاً فوقتاً ثابت کی ہے۔ایسے میں اعلیٰ و تکنیکی تعلیم کے محکمے کو اس مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔وزیر نے کہا کہ جنوبی چھوٹانگپور کی شناخت اس کی اپنی روایات، اپنی ثقافت اور اپنے پکوان سے خاص طور پر ہوتی ہے۔ آئی ایچ ایم سے جڑ کر نوجوان بہت کچھ سیکھ رہے ہیں۔ریاست کو ’’سونا جھارکھنڈ‘‘ بنانے کے لیے سماجی، ثقافتی اور تعلیمی ترقی ضروری ہے۔اس موقع پر سیاحت، آرٹ و کلچر، کھیل کود و نوجوانان کے وزیر سودیویہ کمار سونو نے کہا کہ جھارکھنڈ ایک الگ مزاج والی ریاست ہے۔ اس کی اپنی الگ ثقافت، اپنی بولی اور اپنی زبان ہے۔ طویل جدوجہد کے بعد جھارکھنڈ ریاست کا قیام عمل میں آیا۔ اچھی بات یہ ہے کہ آج کے نوجوان اس احساس اور جذبے کو سمجھتے بھی ہیں اور محسوس بھی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے مہمان نوازی کے شعبے میں نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کا کوئی واضح راستہ نظر نہیں آتا تھا، لیکن آج آئی ایچ ایم جیسے اداروں کی بدولت یہ سوچ بدل رہی ہے۔ریاست کے نوجوانوں کو اپنے ہی صوبے میں روزگار ملے، یہ نہایت ضروری ہے۔وزیر نے کہا کہ آئی ایچ ایم کی پرواز پر سیاحت محکمہ کوئی رکاوٹ نہیں آنے دے گا۔ سیاحت کو فروغ دینے کی سمت میں حکومت بہتر منصوبہ بندی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔اس موقع پر آئی ایچ ایم کے پرنسپل ڈاکٹر بھوپیش کمار، آنندت بھاردواج، بلاک صدر منگا اوراؤں، شمیم اختر، عابد انصاری، سیروفینا منج، نسیمہ، شمیمہ، بیرنادیت ، بندھو ٹوپو، اسروج، وجئے ترکی، ونود بھگت، سریش اوراؤں، ابوذر انصاری، جاوید، پرکاش سمیت دیگر موجود تھے۔
