جائزہ میٹنگ میں وزیر تعلیم رام داس سورین کی وارننگ؛ کہا- لاپرواہی برداشت نہیں
جدید بھارت نیوز سروس
جمشید پور، 9 فروری:۔ وزیر تعلیم رام داس سورین نے محکمہ تعلیم کی کولہن سطح کی میٹنگ کی۔ اجلاس میں وزیر تعلیم نے کہا کہ غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں کہ کوئی طالب علم امتحان سے محروم نہ رہے۔ جھارکھنڈ کے وزیر تعلیم رام داس سورین، جو جمشید پور کے دورے پر تھے، نے بستو پور کے نرمل گیسٹ ہاؤس سبھاگر میں محکمہ تعلیم کی کولہن سطح کی میٹنگ کی۔ جس میں سیکرٹری تعلیم کے ہمراہ تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنر سمیت تمام تعلیمی افسران موجود تھے۔ گھنٹوں تک جاری رہنے والی میٹنگ میں وزیر رام داس سورین نے تمام عہدیداروں کو تعلیم کی سطح کو بڑھانے کے لیے ضروری ہدایات دیں۔ اجلاس میں اساتذہ کی کمی اور سکول کی عمارت کی خستہ حالی سمیت کئی کوتاہیوں پر غور کیا گیا۔
غفلت کسی صورت برداشت نہیں
وزیر رام داس سورین نے اسکول میں موجود خامیوں کو جلد دور کرنے کی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ہر حال میں ریاستی حکومت تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ حکومت ہند کی نئی تعلیمی پالیسی کے تحت ان اسکولوں سے مادری زبان میں تعلیم شروع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو گزشتہ حکومت کے دور میں بند کر دیے گئے تھے۔
اساتذہ کی کمی کو بھی دور کیا جائے گا
وزیر تعلیم رام داس سورین نے کہا کہ اساتذہ کی کمی کو بھی دور کیا جائے گا۔ حکومت ریاست میں تعلیم کو کس طرح بہتر بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ وزیر تعلیم نے گفتگو کے دوران میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کے حوالے سے بڑی بات کہہ دی۔ انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں کے طلباء آن لائن ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ کرنے سے قاصر ہیں۔ اب ان طلبہ کو ان کے اسکول اور کالج کے پرنسپل ایڈمٹ کارڈ فراہم کریں گے تاکہ کوئی طالب علم امتحان سے محروم نہ رہے۔
ایڈمٹ کارڈ نہ ہونے پر بھی امتحان میں شامل ہونے کی اجازت
طالب علم کے پاس آن لائن ایڈمٹ کارڈ نہ ہونے پر بھی اسے امتحان میں شامل ہونے کی اجازت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ بہت سے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی پریشانی اور تکنیکی وسائل کی کمی کی وجہ سے بہت سے طلباء اپنے ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ نہیں کر پائے ہیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ہدایت کی گئی ہے کہ اسکول اور کالج انتظامیہ خود طلبہ کو ایڈمٹ کارڈ پہنچائیں گے۔ یہ فیصلہ طلباء کے مستقبل کو محفوظ بنانے اور انہیں امتحان میں شرکت کا پورا موقع فراہم کرنے کے لیے لیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اسکول اور کالج کے پرنسپل کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔ انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ جن طلباء کو ابھی تک ان کے ایڈمٹ کارڈ نہیں ملے ہیں ان کے ایڈمٹ کارڈ بروقت حوالے کیے جائیں۔ اگر کسی طالب علم کو ابھی تک ایڈمٹ کارڈ نہیں ملا ہے تو وہ اپنے اسکول یا کالج کے پرنسپل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔
